صدر ایردوان نے مسلم بزنس ورلڈ فئیر اور بین الاقوامی بزنس فورم میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ” سب سے مشکل دِن گزر چکے ہیں۔ ترک معیشیت اب طوفانی پانیوں سے پرسکون پانیوں کی جانب گامزن ہے۔”
صدر ایردوان نے فورم میں غیر قانونی مہاجرین کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مستقل، درست اور طویل المدتی پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر ایردوان نے مزید کہا کہ ” غیر قانونی ہجرت کا مسئلہ ہمارے اِس وقت سے حساس موضوعات میں سے ایک ہے۔یہ صرف ترکیہ نہیں بلکہ پوری دُنیا کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔”
ترکیہ میں غیر قانونی داخلوں میں واضح کمی
ترکیہ وزارتِ داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق ترکیہ نے 2020 سے اب تک 1.1 ملین سے زائد غیر قانونی مہاجرین کو اپنی سرحدوں سے گرفتار کیا ہے۔وزارتِ داخلہ کے مطابق ترکیہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے افراد میں سب سے بڑی تعداد افغان شہریوں کی ہے، جبکہ شامی شہریوں کا دوسرا نمبر ہے۔
ترکیہ نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف مؤثر کاروائی کرتے ہوئے 2020 سے 23 کے درمیان 31 ہزار 931 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا،جبکہ 2024 میں 10 اکتوبر تک مزید 9761 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا۔