
ترک صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فرانسیسی صدر کا اسلام کے بارے میں حالیہ بیانیہ خطرناک حد تک اشتعال انگیزی کے مترادف ہیں۔
رجب طیب ایردوان نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ کے نیشنل کنونشنل اینڈ کلچرل سنٹر میں منعقد مساجداور مذہبی کارکنوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ایک ایسے شہر جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے وہاں ” اسلام بحران کا شکار ہے ” جیسا بیان صدر میکرون کی جانب سے واضح اشتعال انگیزی اور بد تمیزی ہے۔
صدر ایردوان نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ’’آیا صوفیہ کو عبادت کے لیے کھولنے کے فیصلے کی بدولت ترکی نے اپنی خود مختاری اور آزادی پر چھائے بادلوں کو ہٹا دیا ہے۔‘‘
ایردوان نے مزید کہا کہ فرانسیسی صدر کے اسلام کی تنظیم نو پر زور دینے والے بیانات نا قابل فہم ہیں ۔
گذشتہ جمعہ میکرون نے ملک میں نام نہاد "اسلام پسند علیحدگی پسندی” کے خلاف متنازعہ منصوبے کا اعلان کیا تھا۔