
برازیل میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں صدر ایردوان نے غزہ میں جاری انسانی بحران پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔اُنہوں نے اجلاس کےسیشن”بھوک اور غربت کے خلاف جنگ” میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ
” ایک بار پھر، میں غزہ میں جاری انسانی المیے کے پیش نظر فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہوں”۔
ایردوان نے اسرائیلی محاصرے میں پھنسے غزہ کے انسانی بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے کے 96 فیصد افراد، یعنی 20 لاکھ سے زائد آبادی، صاف پانی اور خوراک تک رسائی سے محروم ہیں۔
غزہ میں قحط کا خطرہ
صدر ایردوان نے غزہ میں قحط کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ” بین الاقوامی اداروں کے مطابق غزہ میں قحط کا خطرہ تباہ کن حد تک پہنچ چکا ہے۔ بڑھتے ہوئے حملوں اور سردیوں کے آغاز کی وجہ سے، غزہ میں عوام کی حالت دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے۔”
اُنہوں نے مزید کہا کہ "ترکیہ نے غزہ کو 86,000 ٹن سے زیادہ انسانی امداد فراہم کی ہے، جبکہ لبنان کو بھی 1,300 ٹن سے زائد امداد بھیجی گئی ہے۔”
2030 تک دُنیا میں کتنی غربت ہوگی؟
صدر ایردوان نے 2030 تک ترقی کے اہداف پر توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ ” دنیا میں ہر 10 میں سے 1 فرد بھوک کا شکار ہے، اور 2030 کے پائیدار ترقی کے اہداف ابھی تک متوقع نتائج فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔”
زیرو ویسٹ منصوبہ عالمی تحریک بن گیا
ایردوان نے مزید کہا کہ ترکیہ کے زیرو ویسٹ پروجیکٹ نے جلد ہی ایک عالمی تحریک کی شکل اختیار کر لی ہے۔ اقوام متحدہ نے 30 مارچ کو اسے "عالمی زیرو ویسٹ دن” کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ "عالمی اتحاد برائے بھوک اور غربت” میں خوراک کے ضیاع کو کم کرنے اور زیرو ویسٹ منصوبے کو ترجیحات میں شامل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ دنیا بھر میں ہر فرد کو کافی اور صحت مند خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تعاون کے لیے تیار ہے۔
ایردوان نے جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران مکتا گروپ کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی، جس میں میکسیکو، انڈونیشیا، جنوبی کوریا، ترکیہ، اور آسٹریلیا شامل ہیں، اور اجلاس میں شریک رہنماؤں کے ساتھ گروپ فوٹو سیشن میں بھی حصہ لیا۔