
ریپبلیکن پیپلزز پارٹی کے صدر اور ترکیہ صدارتی انتخابات کے امیدوار کمال کلچداراولو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 14 مئی کے انتخابات میں قائم اگلی پارلیمنٹ ترکیہ کے حکومتی ماڈل کو دوبارہ پارلیمانی نظام کی طرف لے جائے گی۔یہاں تک کہ حکمران جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی( آق پارٹی) بھی اس تبدیلی کی حمایت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ مضبوط پارلیمانی نظام کی واپسی کی حمایت کرتے ہیں وہ پارلیمنٹ میں اکثریت میں ہوں گے۔ آق پارٹی کے رہنما بھی اس کی توثیق کریں گے کیونکہ انہوں نے دیکھا ہے کہ موجودہ ایگزیکٹو صدارتی نظام کی وجہ سے ان سے سیاست کرنے کا حق چھین لیا گیا ہے۔
ریفرنڈم کے لیے آئینی ترمیم کے لیے اپوزیشن اتحاد کو پارلیمنٹ میں کم از کم 360 نشستوں کی ضرورت ہے۔ اسے عوامی ووٹ میں جانے کے بغیر قانون سازی کے لیے 400 نشستوں کی ضرورت ہے۔
ایک سوال پر کلچدار اولونے اپنے اعتماد کا اظہار کیا کہ چھ جماعتی اپوزیشن اتحاد پارلیمنٹ میں مطلوبہ اکثریت حاصل کر لے گا۔
ہم سیاسی جماعتوں کے درمیان سمجھوتہ کا کلچر متعارف کرائیں گے۔ ہم اپنے قانون سازی کے کاموں کے دوران سول سوسائٹی سے ضرور مشاورت کریں گے۔ تمام ضابطوں پر پہلے اقتصادی اور سماجی کونسل میں بحث کی جائے گی۔
"ہم ترکیہ میں حقیقی جمہوریت لائیں گے،” انہوں نے مزید کہا، "ہم ایک بالکل مختلف ترکیہ کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔”