صدر ایردوان نے نوےکی دہائی میں بنائی جانے والی دیار باقر جیل کو میوزیم میں تبدیل کرنے کا حکم جاری کر دیا انہوں نے کہا جیل کو وزارت ثقافت اور سیاحت کے حوالے کیا جائے گا جہاں اس کی تزئین و آرائش کے بعد اسے عام عوام کے لیےکھولا جائے گا۔ میوزیم کے ساتھ اس میں لائبری بھی بنائی جائے گی اور یہ مختلف ثقافت اور فنون کی میزبانی بھی کرے گا
دیارباقر جیل 1980 میں اقتدار سنبھالنے والی فوجی جنتا کے جبر کی ایک واضح علامت تھی جہاں تقریباً تیس سے زائد افراد مختلف تشدد اور ناروا سلوک کی وجہ سے جاں بحق ہوئے تھے ۔ جبکہ 2016 میں ترک پارلیمنٹ نے بغاوت کی دھمکی سے محض چند ماہ فبل ایک جیل قائم کی تھی ۔
آق پارٹی کے سابق قانون ساز اورہان میرو اوغلو بھی ان افراد میں سے ہیں جنہوں نے دیارباقر جیل میں قید کاٹی ۔
ترک عوام نے جیل کو میوزیم میں تبدیل کرنے کے فیصلے کو سراہا اور کہا ہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ جیل کو ایسی جگہ میں تبدیل کیا جا رہا ہے جہاں سے آنے والی نسلیں استفادہ حاصل کر سکیں گی