صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکیہ امریکہ کے ساتھ اپنے بڑھتے ہوئے تعاون سے خوش ہے۔
صدر ایردوان نے نیویارک میں تھنک ٹینک کے نمائندوں کے ساتھ گول میز بات چیت کے دوران کہا کہ ہم نےصدر جو بائیڈن کے ساتھ بات چیت کے دوران اپنے زیادہ تر مسائل کو حل کر لیا ہے اور ہم نے مزید مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف کوششوں میں تعاون کو مضبوط کریں گے جو دونوں ممالک کے لیے خطرہ ہیں۔
شمالی شام میں دہشت گرد YPG/PKK کے لیے امریکی حمایت کے حوالے سے صدر ایردوان نے زور دیا کہ دہشت گرد گروپوں کے ساتھ کوئی شراکت نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں ہونے والی ہر ترقی یہ ظاہر کرتی ہے کہ اچھے دہشت گردوں اور برے دہشت گردوں کے درمیان فرق کتنا غلط ہے۔ دہشت گردوں کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی جا سکتی ہے اور نہ ہی ان کے ساتھ کوئی دوستی یا شراکت قائم کی جا سکتی ہے۔
اپنے تبصروں میں، صدر ایردوان نے عالمی اور علاقائی مسائل کے حل، خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کو فروغ دینے اور بین الاقوامی نظام میں ناانصافیوں سے نمٹنے کے لیے ترکیہ کے تعاون کا بھی ذکر کیا۔