turky-urdu-logo

یورپ کا بین الاقوامی سرحدیں کھولنے پر غور، امریکی شہریوں پر پابندی کا فیصلہ

یورپین یونین کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث بند کی گئیں اپنی بین الاقوامی سرحدیں کھولنے پر غور کر رہے تاہم اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ فی الحال امریکی شہریوں کی یورپ آمد پر پابندی بر برقرار رہے گی۔

یورپین یونین کے سفیروں کی ایک اہم ملاقات جاری ہے جس میں یکم جولائی سے 27 ملکوں کے بلاک کی تمام بین الاقوامی سرحدیں کھولنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ یورپین بلاک کے کئی ممالک زمین اور فضائی سرحدیں کھولنے کیلئے تیار ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاح یورپ آ سکیں لیکن کچھ ممالک کورونا وائرس کے پھیلتے ہوئے اثرات کے باعث فی الحال سرحدیں کھولنے پر ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔

یورپین یونین حتمی فیصلے سے پہلے یورپ کے نان یورپین بلاک کے ممالک کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ اس بارے میں کیا پالیسی اختیار کرتے ہیں۔ یورپین یونین کے سفیروں کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں کورونا وائرس ابھی تیزی سے دوبارہ پھیل رہا ہے لہذا فی الحال امریکی شہریوں کو یورپ سے دُور ہی رکھا جائے۔

برسلز میں ہونے والے اجلاس میں روس، برازیل اور کئی دیگر ممالک کو بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے جن کے شہریوں کو یورپ آنے سے روکا جائے گا۔ یورپی ممالک ابھی تک اس بات کا فیصلہ نہیں کر پا رہے ہیں کہ کسی ملک کو محفوظ ملک کا درجہ کس بنیاد پر دیا جائے کیونکہ ابھی دنیا کے بیشتر ممالک میں کورونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔

یونین نے کئی ممالک کے ہیلتھ ڈیٹا پر تحفظات ظاہر کئے ہیں کیونکہ بہت سے ممالک ابھی تک کورونا وائرس سے متعلق حقیقی اعداد و شمار چھپا رہے ہیں۔

یورپین سینٹر فار ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول نے اجلاس میں برازیل، پیرو، پنامہ، سعودی عرب اور کئی دیگر ممالک سے شہریوں کے آنے پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ ان ممالک میں ابھی کورونا وائرس عروج پر ہے۔ روس اور امریکہ میں بھی فی لاکھ کورونا وائرس کیسز کم ہیں لیکن یورپ کے مقابلے میں ابھی بھی یہاں وائرس کے کیسز زیادہ ہیں۔ امریکہ میں اب تک کورونا وائرس کے 23 لاکھ کیسز سامنے آ چکے ہیں جبکہ ایک لاکھ 20 ہزار افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

Read Previous

لاک ڈاؤن کے دوران انٹرنیٹ کا استعمال تیزی سے بڑھنے لگا

Read Next

ترکی نے نمازیوں کے لیے مساجد کھول دیں۔

Leave a Reply