
فرانس میں انتہاپسندوں نے دو مساجد کو آگ لگا دی جس سے مساجد کے دروازے اور دیواروں کو نقصان پہنچا ہے۔
فرانس کے شہر نینتز میں انتہاپسندوں نے رات کی تاریکی میں مسجد پر آتش گیر مادہ پھینکا اور پھر اسے آگ لگا دی۔ مسجد کے تینوں داخلی دروازے اور اندرونی دیواریں آگ لگنے سے خراب ہو گئیں۔ پولیس کے مطابق مسجد کو آگ لگانے کا واقعہ رات 2 بج کر 50 منٹ پر پیش آیا۔
فرانس کے ایک دوسرے شہر رینیز میں بھی ایک مسجد کو آگ لگا دی گئی۔ مسجد کی دیواروں پر اسلام مخالف نعرے بھی درج کئے گئے۔
فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ درمانن اور میئر جوہینا رولینڈ نے مساجد پر حملوں کی سخت مذمت کی۔ فرانسیسی وزیر داخلہ نے کہا کہ مذہبی عبادات کی آزادی جمہوریہ فرانس کا ایک بنیادی قانون ہے۔
فرانس کے صدر ایمانویل میکرون کے اسلام مخالف بیانات اور پالیسیوں سے انتہاپسندوں کی سرگرمیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ واضح رہے کہ اس سال 16 فروری کو فرانس کی پارلیمنٹ نے اسلام مخالف ایک قانون منظور کیا ہے جس پر ملک بھر میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔
فرانسیسی وزیر داخلہ نے مقامی مسلمان تنظیموں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور مساجد کو آگ لگانے والے انتاپسندوں کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ فرانسیسی پولیس نے دونوں مساجد کو آگ لگانے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔