
ترکیہ کی وزارت خارجہ نے جمہوریہ چیک اور یورپی یونین کی جانب سے انقرہ کے خلاف حالیہ تبصروں کو بے معنی اور غیر اہم قرار دیتے ہوئے سخت ترین الفاظ میں سرزنش کی ہے۔
جمہوریہ چیک جو اس وقت یورپی یونین کونسل کی صدارت پر فائز ہے، نے منافقت کا ثبوت دیتے ہوئے یونان کے جارحانہ اقدامات پر صدر رجب طیب ایردوان کی تنبیہ کو تنقید کانشانہ بنایا ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق ترکیہ بحیرہ ایجیئن اور بحیرہ روم میں اپنے جائز حقوق اور مفادات کا دفاع جاری رکھے گا۔
چیک ریپبلک کی وزارت خارجہ نے ایردوان کی یونان کو تنبیہ کو ناقابل قبول قرار دیا تھا اور ان ریمارکس کو ترکیہ اور یورپی یونین کے درمیان مکالمے کیلئے غیر مفید قرار دیا تھا۔
ترک وزارت خارجہ نے کہاکہ اگر یورپی یونین اور جمہوریہ چیک بات چیت کو فروغ دینا ہی چاہتے ہیں تو ترکیہ اور یورپی یونین کے تعلقات کو تنگ ذہن یونانی ویٹو سے بچنا چاہیے جو یورپی یونین کی یکجہتی اور مشترکہ مفادات کو مجروح کرنے کا باعث ہے۔