
گزشتہ دو روز سے جاری ٹکا اور نیشنل نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے تعاون سے منعقد انقرہ سینٹر آف تھاٹ اینڈ ریسرچ کانفرس اختتام پذیر ہو گئی ۔ کانفرنس میں پاک ترک تعلقات اور ترک تاریخ سمیت ثقافتی اور سماجی تعلقات پر بات کی گئی ۔
تقریب کا آغازنسٹ کے ریکٹر ’’ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن‘‘ ڈاکٹر رضوان ریاض نے اور استقبالیہ کلمات سے کیا ۔ اور پاک ترک دوستی کے تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انقرہ سینٹر آف تھاٹ اینڈ ریسرچ کے صدر پروفیسر مہمت بلوت نے کانفرنس میں ترکیہ اور پاکستان کے درمیان اسلامی بینکاری اور مالیات میں مواقع پر مبنی روڈ میپ بھی پیش کیا ، جس کا مقصد پاک ترک دوستی میں بہتری کے ساتھ ساتھ پاکستان کے اقتصادی معاملات میں بہتری لانا ہے۔ پروفیسر مہمت بلوت کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسے وقت میں ہیں جب عالمی اقتصادی مرکز مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔ ترکی مشرق و مغرب کے محور پر اسلامی دنیا کے مرکزی ممالک میں سے ایک ہے۔ شاہراہ ریشم معیشت، فنانس، ڈیجیٹل منی، ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ثقافت اور تہذیب کے میدان میں بھی اہم ہے۔
صدر پروفیسر مہمت بلوت نے کہا انقرہ سینٹر آف تھاٹ اینڈ ریسرچ سے منسلک یونیورسٹیوں کے لیے ایسی پالیسی بنا رہے ہیں جو خطے کی ترقی کے لیے معاون ثابت ہو گی
کانفرنس کے اختتام پر مہمانوں نے یونیورسٹی کے ٹیکنالوجی اور سائنس پارک سمیت ان دو ترک کمپنی کا بھی دورہ کیا جن میں 15 مختلف ممالک کی بین الاقوامی کمپنیاں شامل ہیں