turky-urdu-logo

افغانستان کی سرکاری ایئرلائن کی کابل سے اسلام آباد کے لیے پروازیں بحال

افغانستان کی سرکاری آریانا ایئرلائنز نے کابل سے اسلام آباد کے لیے ہفتے میں دوپروازوں کا باقاعدہ آغاز کردیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق آریانا نے رواں ہفتے دبئی کے لیے باقاعدہ پروازیں شروع کردی تھیں اور اب کابل سے اسلام آباد کے لیے پیر اورجمعرات کو ہفتے میں دو پروازیں شروع کرے گی۔

اریانا ائیر لائن نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے کابل اور مغربی شہر ہرات، افغانستان کے شمال میں واقع مزار شریف اور جنوب میں واقع قندھار کی پروازیں دوبارہ بحال کردی ہیں۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ’اریانا افغان ائیر لائنز کو مقامی پروازوں کی بحالی پر فخر ہے‘۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان کی سرکاری ایئرلائن کا کابل سے کرایہ 400 ڈالر اور اسلام آباد سے 100 ڈالر ہوگا۔

اس سے قبل افغانستان کی ایئرلائن کام ایئر نے بھی پروازیں شروع کی تھیں، جس کی کابل اور اسلام آباد کے درمیان ہفتے میں 5 پروازیں ہیں۔

نجی ایئر لائن کام ایئر نے رواں ہفتے کے آغاز میں اسلام آباد کے لیے ہفتےمیں 5 پروازیں شروع کی تھی اور اس کے ساتھ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد بین الاقوامی پروازوں کا سلسلہ بتدریج بحال ہورہا ہے۔

آریانا ایئرلائنز نے اسلام آباد کے لیے پروازیں شروع کرنے کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب عبوری وزیرخارجہ امیرخان متقی تین روزہ دورے پر پاکستان آئے ہوئے ہیں اور یہ کسی طالبان وزیر کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔

افغانستان میں 15 اگست کو طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد بین الاقوامی ایئرلائنز نے پروازیں منسوخ کی تھیں تاہم چند مخصوص ایئرلائنز کی پروازی کابل جاتی تھیں۔

کابل کے لیے معمول کی پروازیں منقطع تھیں۔

افغانستان میں طالبان کی حکومت آتے معاشی بحران کے خدشات کے پیش نظر بڑی تعداد میں لوگ ملک سےباہر جانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ابتدائی دنوں میں لاکھوں افراد ملک سے باہر چکے گئے۔

دوسری جانب پاکستان کے ساتھ افغان سرحد پر بھی بڑے مسائل تھے، جہاں طورخم اور چمن سرحد کئی ہفتوں تک بند رہی تھی۔

پاکستان ایئرلائنز (پی آئی اے) نے بھی گزشتہ ماہ اسلام آباد سے کابل کے لیے پروازیں منسوخ کردی تھیں اور اس کی وجہ طالبان عہدیداروں کی جانب سے غیر ضروری مداخلت اور رکاؤٹیں بتائی گئی تھیں۔

طالبان حکام نے مسافروں کی جانب سے کرایوں کی شکایت پر پی آئی اے سمیت دیگر ایئرلائنز کوکرایوں میں کمی پر زور دیا تھا اور تنبیہ کردی تھی۔

Read Previous

یوٹیوب نے ویڈیوز سے ڈسلائیکس کی تعداد ہٹانے کا فیصلہ کرلیا

Read Next

مہاجرین کے بحران کے لیے ترکی کو مورد الزام ٹھہرانا حقیقی معنوں میں ناشکری ہے؛ ایردوان

Leave a Reply