
ترکیہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس کل دوبارہ شروع ہوگا، جس میں قانون سازی کے کئی اہم معاملات زیر غور آئیں گے۔ اجلاس کے دوران پنشن میں اضافے، سائبرسیکیورٹی، اور ترک جسٹس اکیڈمی کے قیام کے مسودات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
حکمران جماعت، جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (AK Party) کی طرف سے پیش کردہ بل پر غور کرے گی، جو عدلیہ کے اندر تربیت کے لیے پہلی بار ایک خصوصی تعلیمی ادارہ قائم کرنے کی تجویز دیتا ہے۔ بل کے مطابق کم از کم آٹھ سالہ تجربہ رکھنے والے ججز اور پراسیکیوٹرز اکیڈمی میں تعیناتی کے اہل ہوں گے۔
نیشنل ڈیفنس کمیٹی ایک نئے سائبرسیکیورٹی بل پر غور کرے گی، جو ایک سائبرسیکیورٹی بورڈ کے قیام کی تجویز دیتا ہے۔ اس بورڈ میں صدر، وزراء، انٹیلی جنس چیف اور دیگر اعلیٰ حکام شامل ہوں گے۔ بل میں مقامی مصنوعات کو ترجیح دینے اور سائبر حملوں کے مرتکب افراد کو 12 سال تک قید کی سزا دینے کی سفارش کی گئی ہے۔
پلاننگ اور بجٹ کمیٹی پنشن میں اضافے کے لیے قوانین میں ترامیم پر غور کرے گی۔ تجویز کے مطابق کم از کم پنشن کو TL 12,500 سے بڑھا کر TL 14,469 (تقریبا 408ڈالرز) کیا جائے گا، جبکہ آجرین کو کم از کم اجرت کی ادائیگی کے لیے TL 1,000 ماہانہ سبسڈی دی جائے گی۔ وزیر محنت و سماجی تحفظ ودات اشیخان نے پہلے ہی 15.75فیصد اضافے کا اعلان کیا تھا، جسے قانون سازوں کی منظوری درکار ہے۔
سال 2024کے لیے ترکیہ میں ماہانہ کم از کم اجرت کو 30فیصد اضافے کے بعد TL 22,104 ($627) مقرر کیا گیا ہے ۔ اگرچہ یہ اضافہ مزدور یونین کی توقعات سے کم ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ، یہ حکومت کے افراط زر میں کمی کے اہداف کے حصول کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
پارلیمانی ذیلی کمیٹی اس ہفتے نومولود اموات اسکینڈل کے حوالے سے میڈیکل یونینز اور نجی اسپتالوں کے نمائندوں سے ملاقات کرے گی۔ یہ اسکینڈل گزشتہ سال اس وقت منظر عام پر آیا ، جب ایک گروہ پر الزام لگایا گیا کہ، انہوں نے 19 نجی اسپتالوں میں غیر ضروری علاج کے ذریعے نومولود بچوں کی جانوں سے کھیل کر منافع کمایا۔
Netflix کے نمائندے پارلیمانی کمیٹی کو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے حوالے سے بریفنگ دیں گے۔ ماضی میں نیٹ فلکس پر نشر ہونے والے ڈراموں کو ترکیہ مخالف پروپیگنڈے اور نامناسب مواد کے لیے تنقید کا سامنا رہا ہے۔
بدھ کے روز ، صدر رجب طیب ایردوان پارلیمنٹ میں حکمران جماعت کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔ یہ خطاب اہم قانون سازی اور علاقائی صورتحال کے تناظر میں خاص اہمیت کا حامل ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ، پارلیمنٹ میں زیر بحث معاشی اقدامات، بشمول پنشن اور اجرت میں اضافہ، حکومت کی افراط زر کو قابو میں رکھنے کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ مرکزی بینک کے مطابق 2024 میں افراط زر کی شرح تقریبا44.4فیصد رہی اور 2025 کے اختتام تک اس کے21فیصد تک گرنے کی توقع ہے۔
یہ ہفتہ ترکیہ کے لیے قانون سازی کے میدان میں ایک مصروف اور اہم ہفتہ ثابت ہوگا۔