turky-urdu-logo

فلسطین میں جاری اسرائیلی حملوں پر دنیا خوف اور تشویش میں مبتلا ہے، خاتون اول

ترک خاتون اول امینہ ایردوان نے  فلسطین پر اسرائیل کے حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ فلسطینیوں کو ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کی کوششیں جاری رکھے گا۔

آج، 7 اکتوبر سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور خاص طور پر غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں، ہم ان گھناؤنے اثرات کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو جنگ کے خواتین اور بچوں پر پڑ سکتے ہیں۔

ترک خاتون نے  میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جب اسرائیل فلسطین میں شہریوں پر بموں اور گولیوں کی بارش کر رہا تھا تب ہمارا اجتماعی ردعمل سراسر خوفناک اور تشویش کا باعث ہے۔

امینہ ایردوان نے کہا کہ اسرائیل نے اسکولوں، عبادت گاہوں، سہولیات اور یہاں تک کہ انسانی ہمدردی کی راہداریوں کو نشانہ بنا کر دسیوں ہزار اموات اور زخمی کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس نے غزہ کے 35 ہسپتالوں میں سے 18 کو اپنے حملوں اور وسائل کی رکاوٹوں کے بعد ناکارہ بنا دیا ہے، جن میں ترک ہسپتال  بھی شامل ہے۔

بدقسمتی سے، اس علاقے میں 15 لاکھ غزہ کے باشندوں کے لیے کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں ہے جنہیں زبردستی بے گھر کیا گیا تھا۔

ان لوگوں میں حاملہ خواتین، شیر خوار مائیں، اور خصوصی ضروریات کے حامل بچے بھی موجود ہیں۔

کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ان کے لیے یہ کتنا مشکل ہے؟ تنازعات اور نقل مکانی کے حالات کے ساتھ؟

ترکیہ کو فلسطینی بچوں اور یوکرین، یورپ، امریکہ، ترکیہ یا دیگر اقوام کے بچوں میں کوئی فرق نظر نہیں آتا۔

ہر بچے کو ایک محفوظ اور آرام دہ گھر کے ساتھ ساتھ اچھی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کا حق حاصل ہے، قطع نظر اس کے کہ جہاں وہ پیدا ہوئے ہیں۔

 

Read Previous

20 نومبر 2023 کو عالمی یوم اطفال کا "سیاہ ترین” دن منایا جا رہا ہے،خاتون اول

Read Next

غزہ پر اسرائیلی حملے بربریت اور ریاستی دہشت گردی کے سوا کچھ نہیں ،صدر ایردوان

Leave a Reply