ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے لندن میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کی جس میں سویڈن کی نیٹو میں شمولیت، دفای تعاون اور دو طرفہ تعلقات سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بات چیت وسطی لندن میں ہوئی، جہاں دونوں ہم منصب یوکرین کی بحالی کی کانفرنس کے لیے پہنچے تھے۔
فیدان نے میٹنگ سے پہلے صحافیوں کو بتایا کہ آج، ہم یوکرین کے لیے اپنی حمایت کا مظاہرہ کرنے کے لیے لندن میں موجود ہیں۔
اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ صدر ایردوان اور امریکی صدر جو بائیڈننے گشتہ سال ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں ترکیہ امریکہ میکانیزم قائم کیا تھا، ہاکان فیدان کا کہنا تھا کہ میکانم کا مقصد مسائل کو حل کرنا اور گہرے تاون کو تلاش کرنا ہے۔
اپنی طرف سے بلنکن نے ترکیہ کے نئے وزیر خارجہ ہاکان فیدان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنے پرانے دوست سے اتنے عرصے کے بعد مل کر بہت خوشی ہوئی۔
ترک سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں نے یوکرین کی تازہ ترین صورتحال، نیٹو کی توسیع اور آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنوبی قفقاز کے علاقے میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے بات چیت کی۔
دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے پر بھی بات چیت کی گئی جو ترکیہ کی پہل سے عمل میں آئی۔
دونوں وزراء انٹر کانٹینینٹل لندن کے ہوٹل پہنچے جہاں وہ یوکرین ریکوری کانفرنس میں شرکت کر رہے تھے۔
فیدان نے ڈنمارک کے ہم منصب لارس لوککے راسموسن، اٹلی کے انتونیو تاجانی، جرمنی کی اینالینا بیئربوک، آسٹریا کے الیگزینڈر شلن برگ، فرانس کی کیتھرین کولونا، کروشیا کے گورڈن گرلک ریڈمین، برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی اور کینیڈا کے بین الاقوامی ترقی کے وزیر ہرجیت کے ساتھ بھی الگ الگ بات چیت کی۔
