turky-urdu-logo

صدر ایردوان کے فتح کی طرف بڑھتے ہوئے اقدام

صدر ایردوان نے دارالحکومت انقرہ میں اپنے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے دفتر کی بالکونی سے قوم سے خطاب کیا۔

انکا کہنا تھا کہ ہمارے ملک نے 14 مئی کے انتخابات کے ساتھ جمہوریت کا ایک اور مشکل مرحلہ عبور کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مخالف امیدوار سے 26 لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کر چکے ہیں، فتح ان شاءاللہ آق پارٹی کی ہوگی جو عوامی پارٹی ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ جب حتمی نتائج جاری کیے جائیں گے تو ان کے اتحاد کی برتری مزید وسیع ہو جائے گی، ایردوان  نے کہا کہ ہمیں ہمارے قریب ترین حریف، ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رہنما  کمال کلیچدار اولو سے تقریباً 2.6 ملین کی برتری حاصل ہے.

انتخابات میں بڑے پیمانے پر ٹرن آؤٹ کی نشاندہی کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ یہ ترکیہ کی تاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے ہر شہری کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جو ریکارڈ ٹرن آؤٹ کے ساتھ انتخابات میں گئے اور اپنے ملک اور اپنے مستقبل کے لیے اپنی ترجیحات کی عکاسی کی۔

ہم یہ راؤنڈ 50 فیصد سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ ختم کریں گے

صدر ایردوان نے زور دے کر کہا کہ وہ عوام کی مرضی کا احترام کرتے ہیں اور ہر ایک سے ایک جیسی جمہوری پختگی  کی توقع رکھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کی با ضابطہ نتائج کا اعلان ہونے پر ملک میں عوام کا فیصلہ واضح ہو جائےگا۔

اگر ہماری قوم نے پہلے راونڈ میں اپنا فیصلہ سنا دیا تو بہت اچھی بات ہے اور اگر دوسرے راونڈ کا بھی فیصلہ ہوتا ہے تو ہم اسے دل سے قبول کرتے ہیں۔

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم 50 فیصد کی برتری سے اس راونڈ کو ختم کریں گے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ترکیہ اور بیرون ملک میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی ابھی جاری ہے، ایردوان نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ جب تک ووٹنگ کا عمل ختم نہیں ہو جاتا تب تک "چوکنے” رہیں۔

صدارتی بیلٹ پر، ووٹرز نے ایردوان، کلچدار اولو اور سنان اوغان میں سے انتخاب کیا۔

جبکہ  محرم انجے  نے انتخابات سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

Read Previous

ترکیہ الیکشن، پاکستان میں پولنگ کے نتائج سامنے آگئے

Read Next

عام انتخابات کے ڈیٹا اندراج میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی،ترک الیکشن اتھارٹی

Leave a Reply