ترک صدر رجب طیب ایردوان نے زلزلہ متاثرہ علاقہ شانلی عرفہ کا دورہ کیا ۔ ترک عوام کی بڑی تعداد نے صدر ایردوان کا پرتپاک استقبال کیا ۔ترک صدر رجب طیب ایردوان نے شانلی عرفہ کے زلزلہ متاثرہ افراد کے ساتھ افطار کیا۔


انہوں نے متاثرین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے زلزلہ متاثرہ بہن بھائیوں کے مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں ہم ان متاثرین کو عیدالفطر میں بھی اکیلا نہیں چھوڑیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت زلزلے کے بعد سے اب تک متاثرین سے مسلسل رابطے میں ہیں ۔ ہم زلزلہ متاثرہ شہروں کا دورہ کرتے رہتے ہیں۔ ہم ملاطیا، دیارباقر، کیلس،غازی انتیپ سمیت دیگر علاقوں کے متاثرین کے ساتھ مل کر روزہ افطار کرتے ہیں تاکہ وہ اس مشکل وقت میں خود کو اکیلا محسوس نہ کریں۔


ان کا مزید کہناتھا کہ زیر تعمیر رہائش گاہوں اور گاؤں کے گھروں کی تعداد 100,000 تک پہنچ گئی ہے اور ان کی تعداد میں اضافہ ہو گا ۔ زلزلہ زدگان کی بحالی تک ہم چین سے نہیں بیٹھے گے۔ ہم اپنے تمام شہروں میں ملبہ ہٹانے کا کام عید الفطر تک مکمل کر لیں گے۔ اور تعمیراتی کام مزید تیز ہو جائےگی ۔ ہم بے شک ان متاثرین کے پیاروں کو واپس نہیں لا سکتے، لیکن ہم ان کے گھروں کو تعمیر اسی محبت سے کریں گے جس طرح انہوں نے کی تھی ۔ ہم ان تمام شہروں کی سابقہ رونقیں بحال کریں گے۔ جو اس وقت کھنڈر کےمناظر پیش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایسی کوئی ریاست موجود نہیں جو زلزلے کے تباہ کن اثرات کو اڑھائی ماہ میں ختم کر سکے ۔ ترک حکومت شانلی عرفہ میں ایک ہزار کے قریب مکانات اور دکانیں تعمیر کرے گی۔


زلزلے کے دن کا حوالہ دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ جس وقت جنوبی ترک زلزلے سے لرزا ، ہم نے ریاست اور قوم کے ساتھ اپنے تمام وسائل زلزلہ متاثرہ جگہ پر منتقل کر دیے، ریسکیو ٹیم فورا روانہ ہوئی،ترک حکومت نے خوراک طبی امداد سے لے کر پناہ گاہیں ہنگامی طور پر متاثرین کو پہنچائیں اور ہمیں امید ہے کہ ہم بہت جلد جنوبی ترکیہ کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے
