
ترک وزیر خارجہ میلوت چاوش اوغلو نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکی وزارتِ داخلہ کی جانب سے پیش کی گئی انسانی حقوق پر مبنی رپورٹ کو ہم مسترد کرتے ہیں ۔ اس رپورٹ میں جھوٹی معلومات اور بے بنیاد الزامات شامل ہے۔ یہ رپورٹ واضح طور پر سیاسی محرکات پر مبنی ہے ۔ اس رپورٹ میں کسی قسم کے حقائق شامل نہیں ہے۔ اس لیے اس رپورٹ کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا سکتا
ترک وزیر خارجہ نے امریکی وزارتِ داخلہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے انسانی حقوق کے ٹریک ریکارڈ پر بھی توجہ دے
رپورٹ میں کہا گیا کہ ترکیہ کی دہشت گرد تنطیموں خاص طور پی کے کے، فیتو، داعش سمیت دیگر تنظیموں کے خلاف جنگ بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار اور انسانی حقوق کے احترام کے ساتھ جاری رہے گی ۔
افسوسناک امر یہ ہے کہ امریکی رپورٹ میں PKK کے جرائم اور بے شمار واضح دہشتگردانہ کاروائیوں کا صرف سرسری انداز میں تذکرہ کیا گیا ہے۔
اگرچہ شام میں سیرین ڈیموکریٹک فورسز کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو رپورٹ کے شامی حصے میں شامل کیا گیا ہے لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ فورس دہشت گرد تنظیم PKK کے ماتحت کام کرتی ہے
ہم ایک بار پھر اس رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیتے ہیں اور ہم بے بنیاد اور جانبدارانہ الزامات سے قطع نظر اپنے شہریوں اور ان لاکھوں لوگوں کے حقوق کے تحفظ اور ترقی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گے