
قونیا میں خواتین کے ایک گروپ نے سوشل میڈیا پر معروف کاروباری شخصیت سیلن جیارسی پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ سیلن جیارسی نے گزشتہ روز اپنے بیوٹی سیلون کی نئی برانچ کے افتتاح کے لیے قونیا شہر کا دورہ کیا ۔
رجعت پسند نظریات کی حامل خواتین نے سیلون کے باہر احتجاج کیا اور نعرے بازی کی انہوں نے” قونیا سے نکل جاؤ، ہم تمہیں یہاں نہیں چاہتے”، کے نعرے لگائے ۔ خواتین نے سیلون میں گھسنے کی کوشش کی جسے ترک پولیس نے روک دیا گیا۔
ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن (İHD) استنبول برانچ کے ایل جی بی ٹی + کمیشن نے اس حملے کے بعد بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ چونکہ جیارجی ایک ٹرانس عورت ہے اسی وجہ سے انہیں کچھ میڈیا چینلز کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ جیارجی کی نجی زندگی کے حوالے سے میڈیا چینلز نے پہلے بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا ۔ جبکہ سیلون کے افتتاح سے قبل انہیں منفی دباؤ کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ترکیہ کی مشہور شخصیات اور خواتین کے حقوق کی انجمنوں نے اس حملے کی مزمت بھی کی ہے اور کہا کہ ہم اس رویے کے مکمل خلاف ہیں۔ … اگر احتجاج کرنے کی ضرورت ہے، تو یہ ان افراد کے خلاف ہونا چاہیے جو قتل، عصمت دری یا نفسیاتی یا زبانی ظلم کے مرتکب ہوں۔ہم چاہتے ہیں کہ ہر قسم کے نسلی، صنفی مذہبی امتیاز کو جرم قرار دیا جائے
خیال رہے کہ سیلن جیارجی ایک کاسمیٹک مصنوعات کی فرم کی مالک ہیں اور سیلین بیوٹی سیلون چین کی مالک بھی ہیں ۔ انہوں نے 2019 میں ایک فٹ بال کھلاڑی سے شادی کی تھی