turky-urdu-logo

معجزانہ طور پر بچ جانےوالے  ترک بچے کی ریسکیو اہلکار سے فرمائش

غازی انتپ  سمیت زلزلہ زدہ علاقوں سے ملبے تلے پھنسے افراد  کا زندہ نکلنا کسی  معجزے سے کم نہیں ہے۔ گزشتہ رات غازی انتپ کی تباہ حال عمارت  سے تقریباً 155 گھنٹے بعد 9 سالہ بچے کو زندہ  نکال لیا گیا ۔ بچے کو اسٹریچر کے ذریعے ریسکیو اہلکاروں نے باہر نکالا  ۔ بچے نے ریسکیو اہلکاروں کو دیکھتے ہی مختلف فرمائشیں کیں۔

ملبے سے زندہ نکلنے کے بعد بچے نے بظاہر اسٹریچر پر لیٹے ہوئے ہی ریسکیو اہلکاروں سے درخواست کی کہ میرے لیے اسٹرابیری والی آئسکریم لے کر آئیں،اس کے علاوہ اس نے 5 گیلن پانی لانے کی بھی فرمائش کی۔

جب ریسکیو اہلکاروں نے بچے سے پوچھا کہ کیا تم اتنا سارا پانی پی لو گے ؟ تو اس نے جواب دیا کہ جی ہاں  پی لوں گا کیونکہ میں بہت دن سے پیاسا ہوں ۔ساتھ ہی اس نے سوال بھی کیا کہ میں کتنے دن تک ملبے تلے رہا؟

 

قہرامان ماراش میں 183 گھنٹوں بعد 10 سالہ بچی اور حاطائے میں 182 گھنٹے بعد 12 سالہ بچے اور 10 ماہ کے کمسن بچے  کو 139 گھنٹے بعد  ملبے سے زندہ نکال لیا گیا۔اور طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا

اس سے قبل ایک نوزائیدہ اور اس کی والدہ کو 4 دن تک ملبے کے نیچے پھنسے رہنے کے بعد زندہ نکالا گیا  تھا۔

 

ریسکیو ٹیموں نے 12 سالہ بچے کو ملبے سے زندہ نکالا تو وہاں موجود افراد نے تالیاں بجائیں اور اللہ اکبر کے نعرے لگائے۔

Read Previous

وزیر اعظم پاکستان کا زلزلہ متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے ترک سفارتخانے کا دورہ

Read Next

صدر ایردوان کا استنبول اسپتال کا دورہ، نوزائیدہ بچے کے کان میں اذان دی

Leave a Reply