
یوم جمہوریہ کی 99 ویں سالگرہ کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ملک کو ترقی کی اونچائیوں تک پہچانے کے لیے ہر قسم کی کوشش جاری رکھیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ ترکیہ کی 99 ویں سالگرہ کے موقع پر ہمیں خود پر فخر محسوس ہوتا ہے کہ ہم اتنی عظیم قوم کا حصہ ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ ہم اپنے ملک کی ترقی کے لیے دن رات کوشش کر رہے ہیں اور ایسے ہی اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ اب ایک ایسا ملک ہے جس کی جمہوریت کو مثال کے طور پر لیا جاتا ہے، جس کی معیشت مضبوط تاثر دیتی ہے، جس کی سفارت کاری پر توجہ سے عمل کیا جاتا ہے۔
بڑھتی ہوئی عالمی غیر یقینی صورتحال کے درمیان، استحکام اور انصاف کے قیام کے لیے ہماری کوششوں کو سبھی نے سراہا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم اپنی کاروباری اور انسان دوست خارجہ پالیسی کے ساتھ اپنے قریبی ماحول میں امن اور خوشحالی کا زون بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں، شام میں انسانی المیے کو ختم کرنے سے لے کر روس-یوکرین کے بحران کا حل نکالنے تک ہم ہر مسئلے کو حل کرنے میں دنیا کی مدد کر رہے ہیں ۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترکیہ تمام شعبوں بشمول دفاع، توانائی، زراعت، سیاحت، نقل و حمل اور تعلیم میں کامیابی کے لیے مسلسل قدم اٹھا رہا ہے۔
صدر نے مصطفی کمال اتاترک کی یادوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے 1923 میں جمہوریہ ترکیہ کی بنیاد رکھی۔
انکا کہنا تھا کہ اس موقع پرمیں ایک بار پھر ہمارے جمہوریہ کے بانی غازی مصطفی کمال اتاترک اور ہمارے تمام ہیروز کو جنہوں نے ہماری جنگ آزادی کو فتح سے ہمکنار کیا، اور عظیم قومی اسمبلی کے تمام محب وطن اراکین کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔
ترکیہ کی جنگ آزادی کا آغاز اتاترک کے 1919 میں بحیرہ اسود کے ساحل پر سامسون شہر پر اترنے سے ہوا۔
اناطولیہ پر قبضے سے آزادی نے ترکیہ کی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز کیا کیونکہ 1923 میں لوزان کے معاہدے کے تحت نوجوان جمہوریہ کو تسلیم کیا گیا تھا۔
29 اکتوبر 1923 کو اتاترک نے باضابطہ طور پر ملک کی جمہوریہ کی حیثیت کا اعلان کیا۔
اس کے بعد پارلیمنٹ، گرینڈ نیشنل اسمبلی میں ووٹنگ ہوئی اور اتاترک کو متفقہ طور پر جمہوریہ ترکیہ کا پہلا صدر منتخب کر لیا گیا۔
تب سے ترکیہ ہر سال 29 اکتوبر کو یوم جمہوریہ مناتا ہے۔