آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ سرحدی حد بندی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے آرمینیا کے ساتھ طے شدہ مذاکرات کو نومبر کی بجائے اکتوبرمیں کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔
جو دونوں ممالک کے درمیان مزید تنازعات کو روکنے کے لیے ضروری ہیں۔
آذربائیجان اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ نے جنیوا میں ملاقات کی ۔
آزربائیجانی وزارت خارجہ نے اپنےبیان میں کہاہے کہ وزرائے خارجہ کی ملاقات کےدوران، آذربائیجان نے غیر محدود سرحد پر کشیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے حد بندی سے متعلق دو طرفہ کمیشن کا آئندہ اجلاس پہلے سے طے شدہ نومبر کی بجائے اکتوبر میں منعقد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
اسے علاوہ باکو میں وزارت خارجہ نے بتایا کہ آرمینیا کے وزیر خارجہ ارارات مرزویان اور ان کے آذربائیجانی ہم منصب جیہون بیراموف نے "امن معاہدے کے متن کا مسودہ تیار کرنا” شروع کرنے کے لیے ملاقات کی ہے۔
آذربائیجان نےاپنے علاقوں سے آرمینیائی مسلح یونٹوں کے مکمل انخلاء ، ٹرانسپورٹ اور مواصلاتی لائنیں کھولنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
آرمینیا کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ فریقین نے امن معاہدے پر خیالات کا تبادلہ کیا، نگورنو کاراباخ کے آرمینیائی باشندوں کے حقوق اور سلامتی کی ضمانتوں کو یقینی بنانے پر بھی بات کی گئی ہے۔
جبکہ اس نے آذربائیجانی فوجیوں کے "آرمینیا کے خودمختار علاقے سے انخلاء، جنگی قیدیوں کی رہائی اور "سرحد پر صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے بین الاقوامی میکانزم متعارف کرانے کے اپنے مطالبات کا اعادہ کیا ہے۔
