ترک ہلال احمر وفد کی وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات ۔
ملاقات میں ترک سفیر برائے پاکستان،پروفیسر ڈاکٹر مہمت پاچاجی،ہلال احمر ترکیہ کے خیر سگالی سفیر اسماعیل حقی طورونجو اور نمائندے ابراہیم کارلوس بھی موجود تھے ۔
ملاقات کے دوران سیلاب زدگان کی امداد اور مشکلات و مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم نے یہ کہتے ہوئے انقرہ کی یکجہتی کی تعریف کی کہ ترکیہ 2005 کے زلزلے، 2010 اور حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں میں پاکستانی عوام کی مدد کے لیے ہمیشہ آگے آیا ہے۔
وزیر اعظم پاکستان نے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے بھیجی گئی امدادی ٹرینوں پر صدر رجب طیب ایردوان اور ترک عوام کا شکریہ ادا کیا۔
ترکیہ کی طرف سے بھیجی گئی 50 کشتیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ان کشتیوں کے ذریعے سیلاب زدہ علاقوں میں سینکڑوں لوگوں کو بچایا گیا۔
ترکیہ کے ہلال احمرکے خیر سگالی سفیر اسماعیل حقی طورونجو نے سیلاب کے باعث ہونے والی تباہ کاریوں اور اس میں ہونے والے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا۔

انکا کہنا تھا کہ سیلاب زدگان کے لیے امدادی کاروائیاں جاری رہیں گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب زدگان کی امداد پر ترک ہلال احمر کا شکریہ ادا کیا۔
ترکیہ اب تک 15 طیارے اور 13 ٹرینیں جو امدادی سامان : خیمے، کشتیاں، کھانے پینے کے پیکجز، ادویات، ویکسین، کچن کا سامان اور دیگر سامان سے لدی ہوئی تھیں سیلاب زدہ پاکستان کے لیے امداد بھیجی تھی۔
اقوام متحدہ کے مطابق جون کے وسط سے لے کر اب تک مون سون کی شدید بارشوں سے کم از کم 1 ہزار 6 سو 38 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اس کے علاوہ زرعی اراضی کو نقصان پہنچا، لاکھوں بے گھر ہوئے اور بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو گیا۔ بلوچستان اور سندھ کے جنوبی اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جب کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے کچھ حصے بھی متاثر ہوئے ہیں۔
وزیر داخلہ سلیمان سویلو کی سربراہی میں ترکیہ کے وزارتی وفد نے گزشتہ ماہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا۔
