turky-urdu-logo

"اقوام متحدہ کی اصلاح: بین الاقوامی تعاون کا ایک نیا نقطہ نظر” صدر ایردوان کی تصنیف شائع

صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکیہ ایک منصفانہ عالمی نظام کے قیام کی راہ پر گامزن ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ "ہم نے روس-یوکرین جنگ کے خاتمے اور اناج کی راہداری کے لیے بڑی سفارتی کامیابی حاصل کی ہے جو عالمی غذائی بحران کا حل ہو گا۔ ہم اقوام متحدہ میں ضروری اصلاحات کے نفاذ کے لیے بھی یہی کوشش جاری رکھیں گے۔”

صدر ایردوان کے دورہ امریکہ کے دائرہ کار میں ایوان صدر کے شعبہ اطلاعات نے  "اقوام متحدہ کی اصلاح: بین الاقوامی تعاون کا ایک نیا نقطہ نظر”  کے عنوان سے ایک کتاب شائع کی ہے۔

صدر ایردوان کی تحریر کردہ اور انگریزی اور ترک زبان میں شائع ہونے والی کتاب میں دوسری جنگ عظیم کے بعد قائم ہونے والے اقوام متحدہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے عصر حاضر کے مسائل کا حل تلاش کرنے میں ناکامی کا انکشاف کیا گیا ہے۔

اس کتاب میں، جس میں اقوام متحدہ میں اصلاحات کی وجوہات بیان کی گئی ہیں، صدر ایردوان کی اصلاحاتی تجاویز اور گفتگو کو شامل کیا گیا ہے۔

یہ کتاب تین ابواب پر  مشتمل ہے: "اقوام متحدہ میں اصلاحات کیوں کی جانی چاہئیں؟”، "بین الاقوامی امن کے میدان میں اقوام متحدہ کی اہمیت، امن کی حفاظت اور انسانیت کے مسائل”، اور "اقوام متحدہ کے اصلاحاتی جواز اور سفارشات”۔

اپنے تعارف میں ترکیہ کی حالیہ سفارتی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایردوان نے کہا:

"ترکیہ کے طور پر، ہم نے روس-یوکرین جنگ کو ختم کرنے اور اناج کی راہداری بنانے میں ایک بڑی سفارتی کامیابی کا مظاہرہ کیا ہے جو اس جنگ سے پیدا ہونے والے عالمی خوراک کے بحران کو حل کرے گا۔ ہم اقوام متحدہ میں ضروری اصلاحات کے نفاذ کے لیے وہی کوشش دکھائیں گے اور پوری دنیا میں انصاف کے تقاضے کا جواب دینے کے لیے اپنی جدوجہد  جاری رکھیں گے۔

ترکیہ جو کہ پوری دنیا کو متاثر کرنے والے مسائل، خوراک کی حفاظت سے لے کر دہشت گردی کے خلاف جنگ، جنگوں اور تنازعات سے لے کر پناہ گزینوں کے مسائل، عالمی وبائی امراض سے لے کر موسمیاتی تبدیلی تک کے مسائل میں ہمیشہ ایک مضبوط حل کا  متمنی رہا ہے، آئندہ بھی ایک منصفانہ، زیادہ مساوی اور زیادہ مستحکم عالمی نظام کے قیام کے لیے اسی راستے پر چلتا رہے گا ۔

Read Previous

ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات: برطانیہ میں عام تعطیل، سیکورٹی کے سخت انتظامات

Read Next

فرانس میں آذری سفارتحانے پر آرمینیائی شدت پسندوں کا حملہ

Leave a Reply