برطانیہ پر سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں ۔ ترک صدر رجب طیب اردوان سمیت عالمی رہنماؤں کا اظہار افسوس، اور ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے متحد ہیں
ترک صدر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ملکہ کی وفات پر بہت افسوس ہوا ۔ میری شاہی خاندان برطانوی عوام اور برطانیہ کی دوستانہ اور اتحادی حکومت کے ساتھ گہری تعزیت ہے۔”
امریکی صدر جوبائیڈن نے 2021 میں برطانیہ کے دورے کو یاد کرتے ہوئےکہا کہ ملکہ نے ہمیں اپنے مزاح کی حس سے محظوظ کیا، ہمیں اپنی شفقت سے متاثر کیا اور انھوں نے کھلے دل کے ساتھ ہمارے ساتھ اپنے خیالات اور دانش کا تبادلہ کیا۔‘ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ شاہی حاکم سے بڑھ کر تھیں، وہ ایک عہد کی پہچان تھیں۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک جذباتی پیغام میں کہا کہ ’کینیڈین شہریوں کے لیے واضح اور گہری محبت رکھتی تھیں۔
وزیر اعظم ٹروڈو کا کہنا تھا کہ ’ایک پیچیدہ دنیا میں، ان کے مسلسل فضل اور عزم نے ہم سب کو راحت پہنچائی۔انھوں نے مزید کہا کہ وہ ان کی ’باتوں‘ کو یاد کریں گے جو ’گہری، عقلمندانہ، متجسس، مددگار، مضحکہ خیز اور بہت کچھ‘ تھیں۔وہ دنیا میں میری پسندیدہ شخصیات میں سے ایک تھیں، اور وہ مجھے بہت یاد آئیں گی۔
پاکستانی صدر عارف علوی نے اپنی ٹویٹ میں ملکہ الزبتھ کو ایک "عظیم اور فیاض حکمران” قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ وہ "عالمی تاریخ کی تاریخ میں سنہری الفاظ میں یاد رکھی جائیں گی۔”
بیلجیئم کے شہر برسلز میں یورپی کمیشن سمیت دنیا بھر میں پرچموں کو نیم سرنگوں کر دیا گیا ہے۔
یورپی یونین کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لین کا کہنا تھا کہ ’ملکہ کی ہمدردی اور ہر گزرنے والی نسل کے ساتھ جڑنے کی صلاحیت، اس روایت میں جڑے رہتے ہوئے جو ان کے لیے واقعی اہمیت رکھتی ہے، حقیقی قیادت کی ایک مثال تھی۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ ملکہ الزبتھ ’عشروں کی بڑی تبدیلیوں کے دوران ایک یقین دلا دینے والی موجودگی تھیں، جس میں افریقہ اور ایشیا کی نو آبادیاتی اور دولت مشترکہ کا ارتقا بھی شامل ہے۔‘اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دنیا ان کی عقیدت اور قیادت کو طویل عرصے تک یاد رکھے گی۔
اس کے علاوہ اٹلی، فرانس ، نیدر لینڈ، آسٹریلیا، جرمنی، نیوزی لینڈ سمیت دنیا بھر سے رہنماؤں نے ملکہ کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ۔
