ترکیہ فن لینڈ اور سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت پر رضا مند ہو گیا ۔
تفصیلات کےمطابق شمالی اوقیانوسی معاہدے کی تنظیم نیٹو (شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن) میں شامل ہونے کیلئے ترکیہ نے فن لینڈ اورسوئیڈن کی درخواست قبول کرلی۔سویڈن اور فن لینڈ ترکیہ کی حمایت کے بغیر نیٹو میں شامل نہیں ہو سکتے کیونکہ نیٹو کے کسی بھی فیصلے کے لیے تمام 30 رکن ممالک کی منظوری درکار ہوتی ہے۔
ترکیہ نے اس سے قبل تنظیم میں ان ممالک کی شمولیت کے بارے میں عدم اتفاق کا اظہار کیا تھا جس کی وجہ ان ممالک کی جانب سے کرد انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی نہ کرنا ہے۔
ترکیہ کا خیال تھا کہ اگر یہ نیٹومیں شامل ہوگئے تو یہ قومی سلامتی کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ ان کے پاس دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کوئی واضح اور شفاف پالیسی نہیں ہے۔
تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ترکیہ کے ساتھ ایک مشترکہ سیکورٹی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس میں سویڈن اور فن لینڈ کو نیٹو میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
نیٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ سویڈن نے مشتبہ دہشت گردوں کی حوالگی کے لیے ترکیہ کی درخواست کو قبول کر لیا ہے اور اس پر تیزی سے کارروائی کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دونوں نارڈک ممالک ترکیہ کو ہتھیاروں کی فروخت پر عائد پابندیاں بھی اٹھا لیں گے۔
فن لینڈ کے صدر نینیستو نے کہا کہ تینوں ممالک نے ایک دوسرے کی سلامتی کو لاحق خطرات کے خلاف مکمل تعاون فراہم کرنے کے لیے ایک مشترکہ یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
سویڈن کی وزیر اعظم میگڈالینا اینڈرسن نے کہا کہ یہ نیٹو کے لیے ایک بہت اہم قدم ہے اور ترک صدر رجب طیب ایردوان نے بھی کہا کہ انہیں سویڈن اور فن لینڈ سے جو کچھ چاہیے تھا وہ مل گیا ہے۔
