turky-urdu-logo

ترکی شامی مہاجرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گا، صدر ایردوان

صدر ایردوان نے استنبول میں
Independent Industrialists and Businessmen’s Association
کے 32 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا شامی مہاجرین کو کسی بھی قیمت پر زبردستی ترکی سے بے دخل نہیں کریں گے
ترکی شامی مہاجرین کا وطن ہے وہ جب تک چاہیں یہاں امن اور سکون کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔ اس وقت بھی ترکی 50 لاکھ شامی مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے
صدر ایردوان نے کہا شامی مہاجرین کے لئے ترکی کے دروازے ہمیشہ کے لئے کھلے ہوئے ہیں۔ کوئی انہیں زبردستی ترکی سے بے خل نہیں کر سکتا۔ ہم کسی صورت اپنے شامی مہاجر بھائیوں کو قاتلوں کے ہاتھوں میں نہیں دیں گے۔
ترکی میں اس وقت مہاجرین کے معاملے پر اپوزیشن اور حکومت میں سخت کشیدگی پائی جاتی ہے، اپوزیشن مہاجرین کو خاموس دراندازی قرار دے رہی ہے۔
دوسری طرف صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی مدینہ کے انصار کی روایات پر عمل کرتے ہوئے اپنے شامی مہاجر بھائیوں کو کسی صورت بے یارو مدد گار نہیں چھوڑ سکتا۔
صدر ایردوان نے کہا ترکی دہشت گردوں سے خالی کروائے گئے شام کے علاقوں میں دو لاکھ گھر تعمیر کر رہا ہے جس کے بعد 10 لاکھ شامی مہاجرین کو رضاکارانہ طور پر اپنے ملک واپس جانے کے انتظامات کئے جائیں گے۔
تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا مختلف بین الاقوامی اداروں سے مالی معاونت ملنے کے بعد دو لاکھ گھروں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ اسکول اور اسپتال بھی تعمیر کئے جائیں گے تاکہ شامی مہاجرین کو واپسی میں کسی مشکل صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے بتایا ترکی میں مہاجرین کے لئے ایک واضح پالیسی ہے جس کے تحت وہ یہاں تعلیم اور روزگار کی بنیادی سہولتوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں لیکن اگر کسی نے بھی اس پالیسی کی خلاف ورزی کی اسے فوری طور پر ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔
صدر ایردوان نے کہا یوکرین پر روسی حملے کے بعد ایک لاکھ یوکرینی شہریوں نے بھی ترکی میں پناہ لی ہے تاہم حالات بہتر ہوتے ہی انہیں واپس بھیج دیا جائے گا

Read Previous

دیار باقر کی فتح کی 1383 ویں سالگرہ

Read Next

ترک حکومت نے امیگریشن شرائط میں سختی کر دی گئی

Leave a Reply