کورونا سے شدید متاثر پڑوسی ملک میں گزشتہ تین ہفتوں سے یومیہ ڈھائی سے ساڑھے تین ہزار تک ہلاکتیں ہونے کی وجہ سے جہاں شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں میں جگہ کم پڑ چکی ہے۔
وہیں اب بھارت کے سب سے بڑے اور مقدس تصور کیے جانے والے دریائے گنگا میں مختلف شہروں کے قریب تیرتی لاشوں کو دیکھے جانے کے بعد وہاں دہشت پھیل گئی۔
بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق 11 مئی کو بھارتی ریاست اترپردیش میں دریائے گنگا میں مختلف مقامات پر درجنوں لاشوں کو تیرتے ہوئے دیکھا گیا۔
لاشوں کو گنگا میں تیرتا ہوا دیکھ کر جہاں مختلف علاقوں میں دہشت پھیل گئی، وہیں میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد بھارت بھر میں بھی خوف پھیل گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریاست اترپردیش کے ضلع غازی پور کے مختلف گاؤں کے قریب دریائے گنگا میں لاشوں کو تیرتے ہوئے دیکھا گیا۔
لاشوں کو تیرتے ہوئے دیکھنے کے بعد مقامی افراد نے ضلعی انتظامیہ کو مطلع کیا، جس پر انتظامیہ نے تفتیش شروع کردی ہے کہ تیرتی لاشیں کہاں سے آئیں؟
رپورٹ میں مقامی افراد اور انتظامیہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ممکنہ طور پر تیرتی لاشیں دوسری ریاست یا دوسرے ضلع سے گنگا میں بہائی گئی ہوں گی اور خیال کیا جا رہا ہے کہ مرنے والے تمام افراد کورونا سے چل بسے ہوں گے۔
رپورٹ میں مقامی عہدیداروں اور پوجاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بھارت بھر میں کورونا کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کے باعث ملک بھر میں لاشوں کو چتا (چلانے) دینے کے لیے سامان کی قلت ہوچکی ہے اور شمشان گھاٹوں میں نامکمل انتظامات ہونے کی وجہ سے لوگ لاشوں کو دریائے گنگا میں چھوڑ رہے ہیں۔
