turky-urdu-logo

اسرائیلی فورسز کی حراست میں مسکرانے والی خاتون کون ہے؟

مقبوضہ یروشلم کے قریبی علاقے شیخ جرح میں کئی روز سے جاری پر امن احتجاج پر دھاوا بولنے والی اسرائیلی پولیس نے درجنوں بے گناہ فلسطینی شہریوں کو گرفتار کیا جن میں مریم عفیفی نامی ایک فلسطینی لڑکی بھی شامل ہے۔ مریم کی گرفتاری کی وڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہو رہی ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے کس قدر بے رحمی سے مریم کو گرفتار کیا لیکن اس کے باوجود بہادر مریم کے چہرے پر مسکراہٹ قائم تھی۔
حجاب میں ملبوس مریم نے گرفتاری کے بعد تسلی سے ہتھکڑی لگوائی اور کیمرہ کی طرف دیکھ کر مسکرا دی۔ نڈر مریم کی بہادری پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے ایک مثال ہے جس نے حق کی خاطر کسی خطرے کی پرواہ کیے بنا میدان جنگ کا منظر پیش کرنے والے احتجاج میں شرکت کی اور اپنے موقف پر قائم رہی۔

کیا تم اپنی طرح اپنی اولاد کو بھی ظالموں کے ساتھ دیکھنا چاہتے ہو؟ مریم کا اسرائیلی فوج سے سوال۔۔۔۔
مریم نے پولیس حراست میں اسرائیلی فوج سے کچھ سوالات کیے جس کی وڈیو بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔ ہتھکڑی لگائے مریم نے اسرائیلی فوجی سے اپنی گرفتاری کی وجہ پوچھی جس کا ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ جس پر مریم نے کہا کیا ایک معصوم لڑکی کوظلم سے بچانا میرا قصور ہے؟ یا بے گناہ فلسطینیوں کو انہی کے گھروں سے بے گھر کرنے والوں کے خلاف آواز اٹھانا میری غلطی ہے؟
مریم نے جواب نا ملنے پر ایک اور سوال اٹھایا میں جانتی ہوں تم بھی انسان ہوں تمھاری بھی فیملی ہو گی
"کیا تم اپنے بچوں کو بھی ظالموں کے ساتھ دیکھنا چاہتے ہو؟ کیا یہ تمھارا خواب تھا؟ ظالموں کے لیے لڑنا ؟ ”
دنیا بھر سے مسلمان مریم کی ہمت کو داد دے رہے ہیں۔ جن میں سے بعض کا کہنا ہے کہ مریم جیسے مسلمان جب تک زندہ ہیں اسلام اور مسجد اقصی پر انچ نہیں آ سکتی ۔

Read Previous

اسرائیلی بربریت سے فلسطینی مزاحمت نہیں رکے گی، اسماعیل ہانیہ

Read Next

اسرائیل کا غزہ پر فضائی حملہ 9فلسطینی شہید ، حماس نے بھی اسرائیل پر راکٹ فائر کیے

Leave a Reply