
ٹک ٹاک پر بچوں کا ڈیٹا جمع اور استعمال کرنے پر برطانیہ نے سوشل میڈیا ایپ پر اربوں ڈالر کا ہرجانا عائد کر دیا۔
ٹک ٹاک وارننگ ، شفافیت اور قانونی طور پر درکار رضامندی کے بغیر بچوں کی معلومات مثلا انکا نام ،فون نمبر ، ویڈیوز ، لوکیشن وغیرہ حاصل کرکے اسے غیر قانونی کاموں کے لیے استعمال کرتا ہے۔
والدین کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کا بلکل بھی اندازہ نہیں کہ انکے بچوں کا ڈیٹا کہاں استعمال ہو رہا ہے۔
اس الزام کے جواب میں ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ پرائیویسی اور سیفٹی اسکی ترجیحات میں شامل ہیں اور تمام صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کے لیے اسکے پاس بہترین پالیسیز اور ٹیکنالوجی موجود ہے۔
ٹک ٹاک کے اس وقت دنیا بھر میں صارفین کی تعداد 80 کروڑ سے زائد ہے لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ ان میں سے کتنے لوگوں کا ڈیٹا محفوظ ہے یا ہیکرز کے ہاتھ لگ چکا ہے۔