
اسرائیل کے وزیر سیٹلمنٹ افیئرز تی زاچی ہینگبی نے کہا ہے کہ فلسطین کے شہر مغربی کنارے کے مزید علاقوں کو اسرائیلی عمل داری میں شامل کیا جائے گا۔
اسرائیلی نیوز چینل آئی 24 نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ فلسطین کے شہر مقبوضہ مغربی کنارے کے جوڑیا اور سماریہ میں رہنے والے پانچ لاکھ افراد اسرائیلی قانون کے تحت نہیں رہ سکتے۔ اسرائیل نے یہی قانون گولان ہائٹس میں نافذ کیا اور اسی قانون پر جوڑیا اور سماریہ میں عمل درآمد کیا جائے گا۔ اسرائیلی وزیر نے اس منصوبے پر عمل درآمد سے متعلق ٹائم لائن سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔
اسرائیل نے گذشتہ سال جولائی میں مغربی کنارے کے مزید علاقوں کو اپنی عمل داری میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن عالمی برادری کے دباؤ کے باعث اس منصوبے پر عمل درآمد روک دیا گیا تھا لیکن اب اسرائیل اس منصوبے کو عملی شکل دینا چاہتا ہے۔
اسرائیلی وزیر سے جب سوال کیا گیا کہ عرب ممالک کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے بعد مغربی کنارے کے مزید علاقوں پر قبضہ کرنے سے ان ممالک کے ساتھ تعلقات پر کیا اثرات مرتب ہوں گے تو اسرائیلی وزیر نے جواب دیا کہ انہیں نہیں معلوم کہ مستقبل میں تعلقات کس نہج پر پہنچتے ہیںْ
اسرائیلی وزیر نے کہا کہ خلیجی ریاستوں کے ساتھ مستقبل میں تعلقات کیا ہوں گے اس پر فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن نئے معاہدوں سے صورتحال بدل سکتی ہے اور کیا تبدیلی آئے گی اس پر کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور عمان کے مشترکہ مفادات ہیں تاہم سعودی عرب کے ساتھ وسیع تعلقات کی امید ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان نے اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے ساتھ تعلقات قائم کئے تھے جبکہ مراکش نے بھی حال ہی میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر لئے ہیں۔