پے در پے جرمانوں کے بعد یوٹیوب نے ترکی میں اپنا نمائندہ مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
یوٹیوب نے اپنے ایک اعلان میں کہا کہ انقرہ کی جانب سے جاری ہونے والے نئے قانون کے تحت یوٹیوب ترکی میں ایک ادارہ قائم کرئے گا۔
امریکی کمپنی کا کہنا ہے کہ ہمیں ترقی کی راہ تلاش کرنی ہوگی اور قانون پر عمل کرتے ہوئے ترکی میں اپنا نمائندہ مقرر کرنا ہوگا۔
یوٹیوب نے یہ بھی نوٹ کیا ہے کہ کمپنی ترکی کے حال ہی میں ترمیم شدہ انٹرنیٹ قانون نمبر 5651 پر پوری طرح سے تجزیہ کر رہی ہے ، جس میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لئے نئے اصول بیان کیے گئے ہیں جیسے مقامی نمائندے کی تقرری ، تبادلے کے مختلف اوقات، تعمیری مواقع کی تعمیل اور صاف ستھرا مواد شائع کرنا۔
یوٹیوب کا مزید کہنا ہے کہ وہ ممالک میں قوانین اور ضوابط کا احترام کرتا ہے۔
امریکی کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ اس اقدام سے اس قانون میں بدلاو نہیں آئےگا کہ یوٹیوب مواد کو ہٹانے کی درخواستوں کا کس طرح جائزہ لے گا اور نہ ہی یہ قانون تبدیل کیا جائے گا کہ یوٹیوب صارف کے ڈیٹا کو کس طرح سنبھالتا ہے یا رکھتا ہے۔
ترکی میں نمائندے کی تقرری اس قانون میں ترمیم کے تحت عمل میں آئی ، جس کا اطلاق یکم اکتوبر کو ہوا۔ اس نئے قاعدے میں ایسی سوشل میڈیا کمپنیوں کا احاطہ کیا گیا ہے ، جن کی ترکی سے روزانہ 10 لاکھ سے زیادہ رسائی ہوتی ہے۔
دسمبر کے شروع میں ، نئے قانون کے تحت ، ترکی کے لئے نمائندہ مقرر کرنے میں ناکامی پر فیس بک ، انسٹاگرام ، ٹِک ٹوک ، ٹویٹر اور یوٹیوب سمیت سوشل میڈیا نیٹ ورکس کو 30 ملین جرمانا کیا گیا تھا۔
