ترک وزیر خارجہ میلوت چاوش اولو کا کہنا ہے کہ دنیا میں رونما ہو نے والے تقریباً 60 فیصد بحران اور تنازعات ترکیہ کے جغرافیہ میں ہو رہے ہیں اور ان کا براہ راست تعلق ترکیہ سے ہے۔
وزیر خارجہ نے مشرقی صوبے بنگول میں کاروباری اور انسان دوست خارجہ پالیسی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام مصائب کے باوجود ترکیہ ایک ایسا ملک بن کر ابھرا ہے جس نے خطے میں اپنی طاقت میں اضافہ کیا ہے۔
تاہم ہم پر خاصا دباو ہے لیکن ہمیں اس پر قابو پانا ہے اور ہم جلد ایسا کر لیں گے
انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ بلا تفریق تمام ممالک سے رابطے میں ہے اور ہم انصاف اور مسائل کے پر امن حل کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ دنیا کے لیے ایک پر کشش ملک کی حیثیت رکھتا ہے ۔ اب یہاں بہت سے اہم عالمی سطح کے فیصلے ہو رہے ہیں۔
وزیر نے مزید کہا کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور ہر ملک کو ان پیش رفتوں کے پیش نظر اپنی مرضی، جرات اور طاقت کے بل پر آزمایا جا رہا ہے۔
ابھی عالمی وبا کورونا کے اثرات کم ہوئے تھے کہ یوکرین روس جنگ شروع ہو گئی ۔ جنگ کی وجہ سے خوراک اور توانائی کا بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ ۔ بدقسمتی سے عالمی معاشی کساد بازاری ہر ملک میں محسوس ہونے لگی ہے۔ وزیر کا کہنا تھا کہ بحران نہ صرف جنگ زدہ علاقوں میں بلکہ دور دراز ممالک میں بھی محسوس کیا جا سکتا ہے۔
