
گزشتہ ماہ آنے والے ہولناک زلزلے سے جان بحق ہونے والوں افراد کی تعداد 48 ہزار سے زائد ہو گئی ۔ ترک وزیر داخلہ سیلمان سوئلو اور ترک وزارت برائے ثقافت و سیاحت امور مہمت نوری ایرسوئے نے حطائے کے زلزلہ متاثرین سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔
انہوں نےکہا کہ 6 فروری کو آنے والے زلزلے سے اب تک 48 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ان جاں بحق افراد میں مختلف ممالک کے افراد بھی شامل ہیں جو ترکیہ میں مختلف وجوہات کے باعث آئے تھے اور ان علاقوں میں رہائش پذیر تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ترک انتظامیہ ملبے کو ہٹانے سمیت متاثرین کی ہر طرح سے ریلیف دینے کی ممکن کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ترکیہ کے کچھ صوبوں میں اسکولوں کی مرمت کر کے اسکولز طلبا کے لیے کھول دیے ہیں جبکہ بقیہ صوبوں کے اسکولوں کی مرمت کا کام جاری ہے اس کے علاوہ مختلف ممالک سے آنے والی امداد متاثرین تک پہنچائی جا رہی ہے ۔ جس میں خوراک کا سامان ، سلیپنگ بیگز، خیمے اور دیگر سامان شامل ہے ۔
ترک وزیر سیاحت کا کہنا تھا کہ اس قدرتی آفت سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ متاثرین کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے ترک حکومت دن رات محنت کر رہی ہے ۔ حطائے سمیت دیگر صوبوں میں تعمیراتی کام کاآغاز ہو چکا ہے اور ہم بہت جلد ترکیہ کو جدید طریقے سے اس کی اصل حالت میں لے آئیں گے ۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کے 7.7 اور 7.6 شدت کے زلزلے سے ترکیہ کے 11 صوبے متاثر جبکہ 13 ملین لوگ اس ہولناک زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں