turky-urdu-logo

استنبول دہشت گردانہ حملہ،مشتبہ افراد عدالتی حکم پر گرفتار

استنبول استقلال ایونیو میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے سے منسلک مشتبہ افراد کو عدالتی حکم کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔

گرفتار ہونے والوں میں (پی کے کے) دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے والی شامی خاتون اھلام البشیر بھی شامل ہے جس نے بم نصب کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

ملزمان کے بیانات تیسری اور چوتھی استنبول کریمنل کورٹ آف پیس نے لیے ہیں۔

اس کے علاوہ تین ملزمان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔

قبل ازیں، 49 مشتبہ افراد جنہیں پولیس سٹیشن میں کاروائی مکمل کرنے کے بعد کورٹ ہاؤس منتقل کیا گیا تھا ان سے استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر میں 29 سرکاری وکیلوں نے پوچھ تاج مکمل کی۔

بیان حاصل کرنے کی کارروائی کے بعد، پراسیکیوٹر کے دفتر نے البشیر سمیت 17 مشتبہ افراد کو ریمانڈ کے لیے عدالت کے حوالے کیا۔

پراسیکیوٹر آفس نے 29 مشتبہ افراد کو ڈی پورٹ کر دیا۔

ملزمان پر "ریاست کے اتحاد اور سالمیت کو تباہ کرنے”،”جان بوجھ کر قتل کرنے کی کوشش” اور "جان بوجھ کر قتل میں مدد” کا الزام ہے۔

دھماکے میں 8 افراد ہلاک جبکہ 81 زخمی ہوئے تھے۔

میڈیا سے بات کرنے پر پابندی کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرنے والے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، متاثرین میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔

البشیر نے کہا کہ اس کا اپنے بوائے فرینڈ سے رابطہ منقطع ہو گیا جسکی وجہ سے وہ دہشت گرد تنظیم میں شامل ہوئی تھیں لیکن تب سے اس نے دہشت گرد گروپ سے اپنا تعلق برقرار رکھا ہوا ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے کاروائی کے دوران پتہ لگوایا کہ استنبول کے ایسنلر ڈسٹرکٹ میں ایک ورکشاپ کا مالک فرحت ایچ، جہاں البشیر اور مفرور ملزم بلال ایچ ٹھہرے تھے، بھی دہشت گرد تنظیم سے منسلک تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ فرحت ایچ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے دہشت گردی کا پروپیگنڈا کیا اور دہشت گرد گروپ کی ہدایات پر البشیر اور بلال ایچ کی اپنے گھر پر میزبانی کی۔

Read Previous

روس یوکرین اناج معاہدے میں 120 دن کی توسیع کر دی گئی،صدرایردوان

Read Next

ایشین پولیٹیکل پارٹیز کی بین الاقوامی کانفرنس کا استنبول میں آغاز ہوگیا

Leave a Reply