turky-urdu-logo

چین کی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی پریڈ، صدر شی جن پنگ کا امن اور جنگ کے درمیان فیصلہ کن انتخاب کا انتباہ




بیجنگ — چین کے صدر شی جن پنگ نے ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی پریڈ کے موقع پر دنیا کو خبردار کیا ہے کہ انسانیت امن اور جنگ کے درمیان ایک فیصلہ کن انتخاب کے دہانے پر کھڑی ہے۔ اس تاریخی موقع پر روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن اور وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف بھی موجود تھے


یہ انتہائی منظم اور علامتی تقریب دوسری عالمی جنگ میں جاپان کی شکست کے 80 برس مکمل ہونے پر منعقد کی گئی۔ پریڈ میں جدید اسلحہ، میزائل سسٹمز، سپر سونک ڈرونز اور چین کی دفاعی صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کیا گیا۔ اس تقریب کا مقصد نہ صرف چین کی فوجی طاقت بلکہ اس کے بڑھتے ہوئے سفارتی اثرورسوخ کو بھی دنیا کے سامنے اجاگر کرنا تھا۔


صدر شی جن پنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ عالمی حالات میں امن کو ترجیح دینا وقت کی ضرورت ہے، تاہم طاقتور دفاع کسی بھی قوم کے وجود اور وقار کے لیے ناگزیر ہے۔


یہ پریڈ ایسے وقت میں منعقد ہوئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی پابندیوں اور غیر یقینی پالیسیوں نے چین کے تعلقات کو اتحادیوں اور مخالفین دونوں کے ساتھ کشیدہ کر رکھا ہے۔ مبصرین کے مطابق یہ تقریب دنیا کو ایک واضح پیغام ہے کہ چین نہ صرف اپنی فوجی طاقت میں خود کفیل ہو چکا ہے بلکہ عالمی سیاست میں بھی مرکزی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

Read Previous

یورپی یونین کا پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے 35 کروڑ روپے ہنگامی امداد کا اعلان

Read Next

غبارکارواں کی تلاش۔ آج کا دن ۳ ستمبرجنگ عین جالوت

Leave a Reply