turky-urdu-logo

15 جولائی 2016 کی رات کتنے بجے کیا ہوا ؟

شام 4 بجے
قومی خفیہ ایجنسی ایم آئی ٹی نے 3 ہیلی کاپٹروں کے ساتھ آپریشن شروع کرنے کی خبر سے جنرل سٹاف کو آگاہ کیا

رات 9 بجے
جب اس خفیہ کاروائی کا راز افشاں ہوا تو بغاوت کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے گروہ کو اپنا آپریشن جلد شروع کرنا پڑا

رات 10 بجے
استنبول کے فاتح اور بوگازیچی پل کو فوجیوں نے بلاک کر دیا
اسی دوران ٖ16 طیاروں نے انقرہ کے اوپرسے گزرنا شروع کر دیا

رات 10:50 بجے
سارجنٹ عمر حالیث۔ دمیر نے بغاوت کے رہنما میجر جنرل سیمی ترزی کو قتل کر دیا۔ جو سارجنٹ کو سر میں گولی مار کر اسپیشل فورس کے ہیڈ کوارٹرز پر قبضہ کرنا چاہتا تھا۔

رات 11 بجے
بغاوت کرنےوالے فوجیوں نے سینلکوئے میں مقیم شہریوں پر گولیاں برسانی شروع کردی
دوسری طرف استنبول میٹروپولیشن میونسپلٹی کے سامنے جمع ہونے والے ہجوم پر بھی گولیوں کی بھجارشروع کر دی گئی۔

رات11:03
وزیر اعظم بینالی یلدریم نے فون کے ذریعے این ٹی وی چینل سے بات چیت کی
انہوں نے کہا کہ فوج کے ایک گروہ نے ملک کے ساتھ بغاوت شروع کردی ہے۔

رات 11 : 24
بغاوت کرنے والوں نے انقرہ میں موجود اسپیشل آپریشن ٹرینینگ سنٹر پر دھماکہ کیا

رات 11:45
اتاترک ائیر پورٹ پر فضائی آمدو رفت روک دی گئی
جنرل سٹاف پر گولیوں کی بارش کی گئی
ہیلی کاپٹر نے باہر انتظار کرتے ہوئے لوگوں پرگولیاں برسائی

رات 11:50
عوام سڑکوں پر نکل آئی
اور فوجیوں سے التماس کرنے لگی کہ تم ہمارے فوجی ہو ایسا کیسے کر سکتے مگر انکی آہو پکار نہیں سنی گئی

رات 12:09
ایک ہیلی کاپٹر نے انقرہ میں موجود ایم آی ٹی آفس پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی
ایم آئی ٹی نے بھی اس وار کا بھر پور جواب دیا اور ساری رات یہ جنگ تھوڑے تھوڑے وقفے کے ساتھ جاری رہی

رات 12:13
ٹی آر ٹی کی نیوز رپورٹر کو بغاوت کا اعلان کرنے اور انکے قبضے کو سچ ثابت کرنے پر فورس کیا گیا

رات 12:37
سی این این ترک انقرہ کی رپورٹر کی مدد سے صدر رجب طیب اردوغان نے مرمریس سے اپنی قوم سے خطاب کیا
انہوں نےعوام سے سڑکوں پر آنے کی درخواست کی

رات 12:40
مساجد میں نماز جنازہ کی تلاوت شروع کر دی گئی اور شہریوں کو باغیوں کے خلاف کھڑے ہونے کی آواز دی جانے لگی
صدر رجب طیب اردوغان مرمریس سے استنبول کے لیے روانہ ہوئے

رات 12:50
ادھر صدر رجب طیب اردوغان کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے شہری استنبول کے ضلع امرانیا اور کیملیکا کی سڑکوں پر نکل آئے
اور لوگوں نے کسکلی میں موجود صدارتی رہائش گاہ کے ارد گرد اکھٹا ہونا شروع کر دیا
اناطولین نیوز ایجنسی نے اعلان کیا کہ جنرل سٹاف کے چیف ہلوسی آکار کو یر غمال بنا لیا گیا ہے
فضائیہ کے کمانڈر ابیدین اونال کو باغیوں نے حراست میں لے لیا

رات 12:57
باغیوں نے ترک سیٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش شروع کر دی
اس کوشش کے دوران دو سیکیورٹی گارڈ بھی شہید ہوگئے
جب باغی ترک سیٹ پر قبضہ کرنے پر کامیاب نہ ہو سکے تو انہوں نے عمارت کو دھماکے سے اْڑا دیا

رات 1:00
باغیوں نے اس ہوٹل پر دھابہ بول دیا جس میں صدر رجب طیب ایردوغان روکے ہوئے تھے
بغاوت میں شامل نہ ہونے والے جنریلوں نے ٹی وی چینل سے بات شروع کر دی

رات 1:01
باغیوں کی طرف سے استعمال کیے جانے والے ہیلی کاپٹر نے انقرہ پولیس ہیڈکواٹر پر فائرنگ شروع کردی

رات 1:08
آرمی کمانڈر امیت دندار جو کہ باغیوں کے خلاف کھڑے تھے اپنے چھوٹے سے گروپ کو لیے دوسرے اسٹیشن کو بچانے کی تغو دو میں مصروف ہوگئے

رات 1:39
پارلیمنٹ کے اسپیکر اسماعل کہرامان کے ساتھ اے بکے ہی ، سی ایچ پی اور ایم ایچ پی کے وزیروں نے پارلیمنٹ میں کھٹا ہونا شروع کر دیا

رات 01:40
باغیوں نے باگازچی پل پر انہیں روکنے کی کوشش کرنے والے شہریوں کو گولیوں سے بھون دیا
انقرہ میں ٹینکوں نے گولا بارودی اور کاروں کو اپنے نیچے دینے میں کوئی قصر نہ چھوڑی

رات 01:49
اسپیشل فورس کے کمانڈر زیکائی اسکالی نے کہا کہ یہ باغی کبھی جیت نہیں سکتے ۔ ہمارا واسطہ اسوقت دھوکے بازوں سے پڑھا ہے ۔ حالات کو آہستہ آہستہ ہم اپنے قابو میں لے رہے ہیں ۔ ہمارے کچھ لوگ شہید ہو چکے اور متعدد زخمی ہیں

رات 01:50
کچھ فوجیوں نے اپنے اصلحات چھوڑنے شروع کر دیے کہ انہیں ایک فوجی مشق کا کہہ کر یہ سب کروایا جارہا تھا ور انہوں نے ہتھیار ڈال دیے

رات 02:20
با غیوں نے گولباسی میں موجود سپیشل فورسز کے ہیڈ کوارٹرز پر ہوائی حملے شروع کر دیے
50 پولیس آفیسر اس حملے میں مارے گئے

رات 02:30
باغیوں کے ہاتھوں یر غمال بننے والے ٹی آر ٹی کے رپورٹس کو شہریوں نے آزاد کروالیا
اور ٹی آر ٹی نے اپنے نورمل براڈ کاسٹ کا آغاز کر دیا
باگیؐن نے ایم آئی ٹی اور صدارتی کومپلیس میں گھسنے کی کوشش کی

رات 02:42
پہلا بمب پارلیمنٹ پر پھینکا گیا
پارلیمنٹ کے عہدیداروں کو ترکی کی گرینڈ نیشنل اسمبلی میں چھپنا پڑا جسے یکے بعدیگرے رات کو 7 دفعہ دھماکے کا نشانہ بنایا گیا

رات 03:00
جب کازان کے شریوں کو یہ معلوم ہوا انقرہ پر بمب گرانے والے جہاوں کو اکینسی بیس سے کنٹرول کیا جا رہا ہے تو انہوں نے وہاں دھابہ بول دیا
باغی فو جیوں نے شہریوں پر فائرنگ شروع کر دی
باغیوں نے اس ہوٹل پر حملہ جاری رکھا جہاں انکے مطابق صدر اردوغان رکے ہوئے ہیں۔

رات 03:15
جنرل سٹاف ہیڈ کوارٹرز میں ایک بار پھر جنگ کی آوازیں سنی گئیں

رات 03:20
صدر رجب طیب اردوغان کا جہاز اتاترک ائیر پورٹ پر پہنچ گیا
انہوں نے قوم سے خطاب کیا
یہ ایک دھوکے بازو کی چال ہے اور انہیں اسکا جواب دینا ہوگا اس بات کا یقین میں ابھی آپکو دلاتا ہوں

رات 06:00
بوگازی پل پر موجود فوجیوں نے ہتھیار دال دیے جوکی استنبول میں فوجیوں کے قبضے کی سب سے پہلی جگہ تھی
شہریوں نے بکتر بند گاڑیوں پر چڑھ کر اپنی جیت کا جشن منانا شروع کر دیا

رات 06:43
بیستیب میں موجود صدارتی کومپلیکس پر ایک بار پھر حملہ کیا گیا
باغیوں کو روکنے کے لیے جو شہری بیستیب پہنچے تھے دوسرے حملے کے وقت وہ وہاں موجود تھے

رات 06:52
جنرل ا میت دندسر جنہوں نے بغاوات میں حصہ نہیں لیا تھا انہیں چیف آف جنرل سٹاف مقر
ر کر دیا گیا

رات 07:00
صدارتی کومپلیکس جنڈر ماری جنرل کمانڈ جنگی جہاز نے بمب سے حملہ کیا

رات 07:50
انٹرنل افیرز کے وزیر افکان الا نے 29 کرنل اور 5 جنرل کو انکے عہدے سے دستبردار کر دیا جو اس حملے میں شامل تھے

رات 08:32
انقرہ میں موجود اکینسی مین جیٹ بیس کمانڈ کے خلاف آپرہشن شروع کیا گیا
فور سٹار جنرل ہلوسی آکار کو باغیوں نے رہا کر دیا
اسی دوران باغیوں کے حوصلے ٹوٹنے لگے اور انہوں نے ہتھیاڑ ڈالنا شروع کر دیا
جنہوں نے ہتھیار نہیں ڈالے انکو آپریشن کے ساتھ ہی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا
اور ترکی اپنی فتح کا جشن منانے لگا

Read Previous

افغان فورسز سے خالی کروائی گئی پوسٹوں سے طالبان کو 3 ارب کی پاکستانی کرنسی برآمد

Read Next

امریکی فوج کے انخلا کا مطلب افغان عورتوں اور بچوں کو بے یارومدگار چھوڑنا ہے، سابق امریکی صدر

Leave a Reply