turky-urdu-logo

افغانستان اور پاکستان کے مابین کیا ہونے جا رہا ہے؟

تحریر: شاہد خان

افغانستان اور پاکستان کے مابین مذاکرات میں تیزی دیکھنے کو ملی ہے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور برطانیہ کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف سر نکولس پیٹرک کارٹر کے حالیہ دورہ کابل بھی دونوں ممالک کے مابین تعلقات اور سیکیورٹی معاہدے کی ایک کڑی ہے۔

ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے مابین مذاکرات میں درج ذیل نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ابھی تک آفیشل ذرائع نے اس بابت کچھ نہیں کہا ہے۔

(1) ڈیورنڈ لائن سے اس طرف پاکستان کا نا آنا۔
(2) ڈیورنڈ لائن پر یک طرفہ باڑ لگانا۔
(3) ایس او پی کے نام کا معاہدہ جس کے تحت، پاک افغان سرحد پر چوکیوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
(4) سیکیورٹی تعاون جس میں ٹی ٹی پی کے خلاف کاروائی شامل ہے۔
(5) پاکستانی ایکسپورٹ کو سینٹرل ایشیا اور افغانستان تک بڑھانے میں مدد فراہم کرنا۔

دونوں ممالک کے مابین سکیورٹی معاہدے پر بھی بات چیت جاری ہے۔ معاہدے کی کچھ شقیں، جو برطانیہ اور امریکہ کی مدد سے دونوں ممالک کے درمیان طے پایا جانا ہے مندرجہ ذیل ہیں۔

(1) افغان فوج کی تعداد کو محدود کرنا۔
(2) افغان فوج کو پاکستانی فورسز کی جانب سے تربیت فراہم کرنا۔
(3) پاکستان اور افغانستان کے فوج کے مابین مشترکہ مشقیں، دونوں ممالک کے سرزمینوں پر۔
(4) افغان فوج اور خفیہ ایجنسی کو پاکستانی فوج کی جانب سے اسلحے اور تکنیکی مدد فراہم کرنا۔
(5) افغانستان کے جنگی طیاروں اور اسلحوں کی پاکستان کی جانب سے مرمت۔
(6) پی ٹی ایم تنظیم کی افغان حکومت کی جانب سے حمایت سے دستبرداری۔

افغان خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ رحمت اللہ نبیل نے درج بالا نکات کی تصدیق کی ہے تاہم دونوں ممالک کے آفیشل ذرائع نے اب تک اس حوالے سے میڈیا کو آگاہ نہیں کیا ہے۔

Read Previous

مسجد اقصیٰ کی تاریخ

Read Next

لاک ڈاؤن کے مثبت اثرات: پاکستان میں کورونا کیسز میں غیر معمولی کمی

Leave a Reply