
صدر ایردوان نے صدارتی کمپلیکس میں نائبین اور زلزلہ زدگان کے ساتھ افطاری کی۔
افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے ان چیلنجوں کی طرف توجہ مبذول کروائی جن کا ترکیہ کو اپنی پہلی صد سالہ سالگرہ کے دوران سامنا کرنا پڑا۔ انکا کہنا تھا کہ ہمارے خطے میں رونما ہونے والے واقعات کے اثرات سے۔ ہم اپنے پڑوسیوں اور اتحادیوں کے ساتھ تناؤ کا شکار ہیں۔
ترکیہ آج جس مقام پر پہنچ چکا ہے وہ اپنی پہلی صدی کا عروج ہے، جسے ہم پیچھے چھوڑنے والے ہیں، لیکن یہ ترکیہ کی صدی کا پہلا قدم بھی ہے، جس کا ہم ابھی سے ارادہ کر رہے ہیں۔
ہم نے اب تک 2023 کے لیے اپنے اہداف کے مطابق اپنے قدم اٹھائے ہیں، اور اب سے ہم ترک ویژن کی صدی کی طرف کوچ کریں گے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ اتار چڑھاؤ کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، جن کا مقابلہ بڑی بڑی معیشتوں کو بھی کرنا پڑا تھا صدر ایردوان نے نوٹ کیا کہ انہوں نے یہ کام وبائی امراض کے دوران اور خطے میں پھوٹنے والے بحرانوں اور تنازعات کے دوران کیا تھا، اور یہ کہ وہ اس طرح زلزلے کی تباہی پر بھی قابو پا لیں گے۔