صدر ایردوان نے قونیہ میں آق پارٹی کے ضلعی مشاورتی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کیا انہوں نے کہا کہ ہم ترکیہ کی ترقی خوشخالی اور ایک مضبوط ریاست بنانے کے لیے دن رات محنت کر رہے ہیں اور ترکیہ کے سو سالوں کو ایک حقیقت بنانے کی تگ و دو میں ہیں ۔ ملک کی سیاست سے لے کر خارجہ پالیسیوں تک ہم اپنے تمام منصوبے اسی نقطہ نظر کے ساتھ ترتیب دے رہے ہیں ۔ ہمارا ہدف ہے کہ ہم ترکیہ کو ایک ایسی ریاست بنائیں گے کہ آنے والی نسلوں کو ہم پر فخر ہو گا۔
انہوں نے کہا ترکیہ ، اس وقت حالتِ جنگ کے دو ہمسائیوں روس اور یوکرین کے لئے بھی ایک متوازن خارجہ پالیسی اختیار کر کے نہ صرف بحران سے کم متاثر ہوا ہے بلکہ دنیا کی طرف سے سراہا بھی جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ” صرف یہی نہیں بلکہ اناج راہداری سمجھوتے اور قیدیوں کے تبادلے کے ساتھ ہم نے دو ایسی فتوحات حاصل کی ہیں کہ جن کا کوئی حوصلہ نہیں کر پا رہا تھا۔بیرون ملک جتنے بھی سربراہی اجلاسوں میں ہم شرکت کرتے ہیں ہمیں عالمی سربراہوں کی طرف سے، جنگ ے خاتمے کے لئے اپنی پالیسیوں کے بارے میں، تعریف سننے کو ملتی ہے”۔
صنعت، ٹیکنالوجی اور دفاع میں مقامیت کی شرح کو 20 فیصد سے بڑھا کر 80 فیصد کرنے کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ” 2023 کے اواخر تک ہمارےمقامی ڈورن جنگی طیارے قزل الما کی سیریل پیداوار شروع ہو جائے گی”۔
