سابق امریکی فوجی سربراہ مائیک مولن نے کہا ہے کہ امریکہ نے پاکستان سے واضح طور پر خود کو دور کرلیا ہے۔ وائٹ ہاوس اور سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے پاکستان کی ملکی سیاست میں امریکہ کے ملوث ہنوے کے الزامات کی تردید کی ہے۔
انہو ں نے وائس آ ف امریکہ اردو سروس کو بتایا ہےکہ میرے خیال میں ہم نے گزشتہ دہائی کے دوران ہی پاکستان سے خود کو دور کرلیا تھا اور پاکستان چین کے زیادہ سے زیادہ قریب ہوگیا ہے۔
ایڈمرل مولن جو 2007 سے 2011تک امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین تھے، کام نام میموگیٹ تنازعہ میں بھی شامل تھا ۔
انہوں نے کہا کہ چین نہ صرف پاکستان کا ہمسایہ ہے بلکہ وہ پاکستان کا ساتھ دیتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قربت چین کے عالمی عزائم کی وجہ سے ہے کیونکہ بیجنگ ایک پڑوسی کو امریکہ کے بجائے اپنے قریب رکھنے کو ترجیح دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان وجوہات کی بناء پر، امریکہ اور پاکستان کے تعلقات طویل عرصے کے لیےکشیدہ ہونے والے ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انہیں یقین ہے کہ پاکستان نے گزشتہ سال اگست میں کابل پر قبضہ کرنے میں طالبان کی مدد کی تھی، ایڈمرل مولن نے کہا کہ پاکستان نے یقینی طور پر طالبان کو روکنے کے لیے ناکافی اقدامات کیے۔
