
ترک سفیر نے امریکہ سے F-16 جنگی طیاروں کی خریداری اور فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کو ترکیہ کی جانب سے ایک سودا قرار دینے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ سے F-16 کی خریداری اور نیٹو میں ممالک کی شمولیت کا آپس میں کوئی تعلق نہیں۔
سفارت کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ امریکہ کی طرف سے ترکیہ کو F-16 لڑاکا طیاروں کی فروخت اور نیٹو کی توسیع دو الگ الگ مسائل ہیں اور یہ دعوے "بے بنیاد” ہیں۔
ترک صدر ایردوان نے گزشتہ ہفتے میڈرڈ میں فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں شرکت کی
نیٹو میں فن لینڈ اور سویڈن کی رکنیت کے حوالے سے ترکیہ ،سویڈن اور فن لینڈ کے درمیان سہ فریقی یادداشت پر دستخط بھی ہوئے
یادداشت پر دستخط کے ساتھ، فن لینڈ اور سویڈن نے ترکیہ کے دہشت گردی کے خدشات کو دور کرنے کا وعدہ کیا جس کے بعد ترکیہ نے ان ممالک کی نیٹو میں شمولیت پر رضامندی ظاہر کی
ترک سفارت کار نے کہا کہ امریکی حکومت نے شروع سے ہی طیاروں کی فروخت کی حمایت کی ہے اور حکومت میں ایسا کوئی نہیں ہے جو اس فروخت پر اعتراض کرے۔
سینئر سفارت کار نے زور دے کر کہا کہ جیٹ طیاروں کی فروخت اور ترک F-16 طیاروں کی جدید کاری نہ صرف ترکیہ کی سلامتی کے لیے، بلکہ امریکہ اور نیٹو کے سلامتی کے لیے بھی اہم ہے۔