
گزشتہ رات استقلال اسٹریٹ میں ہونے والے دھماکے کے بعد دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے ۔
امریکہ نے بھی استنبول دھماکے کی مزمت کی۔ وائٹ ہاوس کی پریس سیکریٹری کرائن جین پیئر نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے اتحادی ترکیہ کے ساتھ کھڑا ہے۔ لیکن ترک وزیر داخلہ سیلمان سویلو نے میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ترکیہ کسی صورت امریکہ کی تعزیت کو قبول نہیں کرے گا۔ سویلو نے کہا کہ ہم ایسی ریاست کے ساتھ اتحاد قائم نہیں کر سکتے جو ملک کے امن میں خلل ڈالنے والے عناصر اور خطوں کی حمایت کرتا ہے۔ ہر وہ شخص مجرم ہے جو پی کے کے یا پی وائے ڈی کو اندرونی انٹیلی جنس فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔”
ترک وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اگر ہم اپنی بروقت کاروائی نہ کرتے تو ملزم یونان فرار ہو جاتا اور اور وہ کبھی پکڑا نہ جاتا ۔ ہم نے ملزم کے ساتھ اس دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے والے شخص کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے ۔
استقلال ایونیو پر ہونے والے دھماکے PKK/YPG دہشت گرد تنظیم نے کیا تھااور اس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور 81 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کا علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم پی کے کے / پی وائی ڈی سے تعلق ہے ۔ ہمارا اندازہ ہے کہ اس دہشت گردانہ حملے کا حکم شمالی شام میں عین العرب سے آیا تھا جہاں تنظیم کا شامی ہیڈ کوارٹر موجود ہے۔
وزیرداخلہ نے یہ بھی کہا کہ ہم ان لوگوں کے خلاف جوابی کاروائی کریں گے جو اس دہشت گردانہ حملے میں ملوث تھے۔