
صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکیہ نے اسرائیل سے اپنی کال کا اعادہ کیا ہے کہ وہ "شہریوں پر اپنے حملوں کا دائرہ وسیع نہ کرے” اور "نسل کشی” تک پہنچنے والے آپریشن بند کرے۔
صدر ایردون نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کی تازہ ترین شدت کے حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ بچوں، خواتین اور شہریوں کو قتل کرنے اور ہسپتالوں، اسکولوں، مساجد اور گرجا گھروں پر بمباری کرنے سے یہ واضح ہے کہ سلامتی حاصل نہیں کی جا سکتی۔
انکا کہنا تھا کہ ظلم کبھی بھی امن کی وجہ نہیں بنتا۔
اردگان نے مزید کہا کہ خطے کو جلد از جلد آزاد کرایا جانا چاہیے موجودہ "مغربی ممالک کی طرف سے حوصلہ افزائی کی جانے والی پاگل پن سے، جسے مغربی ذرائع ابلاغ جائز قرار دینے کی دوڑ میں لگ رہے ہیں۔”
ترک صدر نے تمام ممالک اور بین الاقوامی ایجنسیوں پر بھی زور دیا کہ وہ غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے حصول کے لیے اقدامات کی حقیقی حمایت کریں۔
اردگان نے کہا، "ہمیں یقین ہے کہ ان سرزمین پر رہنے والے تمام لوگوں کی حفاظت کی ضمانت کے لیے نئے میکانزم قائم کرنے سے، ہمارا خطہ دیرپا استحکام حاصل کرے گا۔”
ترک صدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ترکی معصوم جانوں کے مزید نقصان کو روکنے، مزید انسانی بحرانوں کو روکنے اور اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھے گا "اس سے پہلے کہ وہ واپسی کے کسی مقام پر پہنچ جائیں۔