ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ غزہ پر جاری ظلم کے خلاف ترکیہ کی حمایت اور موقف قابل تعریف ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں ترک صدر ایردوان کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ صدر ایردوان اور میں فلسطینی کاز اور فلسطینی عوام کے حقوق کو تسلیم کرنے کے حوالے سے متفق ہیں۔
رئیسی نے کہا کہ دنیا کا سب سے پریشان کن مسئلہ فلسطین کا مسئلہ ہے، اور یہ کہ امریکہ موجودہ صورتحال میں سب سے بڑا مجرم ہے۔
انکا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت کے اقدامات کو امریکہ اور مغربی ممالک کی حمایت حاصل ہے۔ درحقیقت امریکہ ان جرائم میں سب سے بڑا مجرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بھی زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ بدقسمتی سے بین الاقوامی تنظیمیں اپنی فعالیت کھو چکی ہیں۔ انہوں نے ان جرائم کو روکنے کی طاقت کھو دی، اور یہ کسی بھی چیز سے کہیں زیادہ دل دہلا دینے والا ہے۔
ایرانی صدر نے دنیا پر زور دیا کہ وہ انصاف کے نئے عالمی نظام کے قیام کے لیے کوششیں کرے اور اس شعبے میں دوسرے ممالک کے ساتھ تہران اور انقرہ کا تعاون موثر ثابت ہوگا۔
فلسطینی عوام پر ظلم کرنے والوں کو سزا ملنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم فلسطینی عوام کے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کریں گے۔
رئیسی نے مزید کہا کہ تہران اور انقرہ کے درمیان کئی سالوں سے اچھے تعلقات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران مستقبل میں انہیں مزید اعلیٰ سطحوں تک پہنچانا چاہتا ہے۔
صدر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں علاقائی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں مغربی ممالک کی حمایت سے کام کر رہی ہیں۔
ہم سمجھتے ہیں کہ ترکیہ کی سلامتی ہماری سلامتی ہے، کیونکہ خطے کے ممالک کی سلامتی ہماری سلامتی ہے۔
ہم خطے میں کسی بھی عدم تحفظ کو اپنا سمجھتے ہیں۔
اس لیے ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت پرعزم ہیں۔
															