
ترک حکومت کے تعاون سے افغانستان کے لیے 920 ٹن سے زیادہ امداد لے جانے والی دوسری خیراتی ٹرین ترکی کے دارالحکومت انقرہ سے روانہ ہو گئی۔
ریاست کے زیر انتظام ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ پریذیڈنسی کے تعاون سے 4 ہزار 168 کلو میٹر کے سفر کے لیے پابند یہ کھیپ اپنی 45 ویگنوں میں 16 انسانی تنظیموں کی طرف سے افغانستان کے لیے امداد لے کر جا رہی ہے۔
ترکش اسٹیٹ ریلوے (TCDD) کے سربراہ حسن پیزوک کا کہنا ہے کہ امدادی سامان کی اہم ترسیل کے ساتھ افغانستان پہنچنے سے پہلے یہ ایران اور ترکمانستان سے بھی گزرے گی۔
حاضرین میں ترکی کے اعلیٰ حکام، بشمول داخلہ اور نقل و حمل کے نائب وزراء، انسانی ہمدردی کی تنظیموں، AFAD، اور ترکی کے مذہبی امور کے ڈائریکٹوریٹ (Dianet) کے نمائندے بھی شامل تھے۔
27 جنوری کو، 47 ویگنوں کے ساتھ دو ٹرینیں 750 ٹن امداد لے کر انقرہ سے روانہ ہوئیں اور 7 فروری کو افغانستان پہنچیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے رابطہ دفتر OCHA کے مطابق، افغانستان کی نصف آبادی کو اس وقت شدید بھوک کا سامنا ہے، جب کہ 90 لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور لاکھوں بچے اسکولوں میں نہیں جا پا رہے۔
اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں نے اس سے قبل 2022 میں افغانستان میں انسانی تباہی کو روکنے کے لیے 4.4 بلین ڈالر کی فنڈنگ کی اپیل شروع کی تھی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے بھی خبردار کیا ہے کہ لاکھوں افغان موت کے دہانے پر ہیں، انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعات سے متاثرہ ملک کے منجمد اثاثوں کو رہا کرے اور اس کا بینکنگ نظام شروع کرے۔