
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے میڈرڈ میں ہونے والے سربراہ اجلاس سے واپسی کے بعد بتایا کہ نیٹو نے پہلی بار دہشت گرد تنظیموں کو دہشت گرد گروپوں کے طور پر ریکارڈ کیا ہے۔
نیٹو سربراہی اجلاس سے واپسی پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ میڈرڈ میں کیے گئے فیصلے وقت پر ثمر آور ہوں گے۔
انہوں نے فن لینڈ، سویڈن اور ترکیہ کے درمیان دستخط شدہ تاریخی یادداشت پر کہاکہ جو وعدے کیے گئے وہ یقیناً اہم ہیں لیکن ان پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر ایردوان کا مزید کہنا تھا کہ ترکیہ ایک ایسے ملک کے طور پر محتاط رہے گا جس کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بار بار پیٹھ میں چھرا گھونپا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اس بات پر گہری نظر رکھیں گے کہ آیا ہمارے ملک سے کیے گئے وعدے آنے والے عرصے میں پورے ہوتے ہیں یا نہیں۔”
نیٹو کی نئی سیکیورٹی پالیسی کے پس منظر میں، صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ان کا ملک روس اور یوکرین کے ساتھ تعلقات میں "متوازن پالیسی” برقرار رکھے ہوئے ہے، کیونکہ وہ نہیں چاہتا کہ اس کی "سفارتی ٹریفک” کو کوئی نقصان پہنچے۔
نیٹو کے رہنماؤں نے بدھ کے روز 2022 کے اسٹریٹجک تصور کی منظوری دی، جو کہ اگلی دہائی میں اتحاد کے لیے ایک بلیو پرنٹ ہے۔
یہ اگلے 10 سالوں کے لیے اتحاد کی ترجیحات اور اہداف کا احاطہ کرتا ہے، اور روس سمیت ابھرتے ہوئے چیلنجز پر اپنی مشترکہ پوزیشن کا تعین کرتا ہے۔