ترکیہ، یوکرین اور روس کی وزارت دفاع کے درمیان بحیرہ اسود کے ذریعے اناج کی برآمد کو ممکن بنانے کے لیے ہاٹ لائن قائم کر دی گئی ہے، ترک وزارت دفاع نے آنے والے دنوں میں تمام تکنیکی اور فوجی تفصیلات حاصل کرنے کی امید ظاہر کی ہے
ترکیہ کے وزیر دفاع حلوصی آکار نے حالیہ دنوں میں اپنے روسی اور یوکرائنی ہم منصب سرگئی شوئیگو اور اولیکسی ریزنیکوف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا َ تاکہ یوکرین سے عالمی منڈیوں میں گندم برآمد کرنے کی کوششوں میں تعاون کیا جا سکے۔
یوکرین اور روس دنیا میں گندم پیدا کرنے والے دو سب سے بڑے ممالک ہیں، اور بہت سے ممالک، خاص طور پر غریب ترین افریقی ممالک، ان ممالک سے اناج کی مسلسل فراہمی پر انحصار کرتے ہیں۔ 24 فروری سے یوکرین پر روسی حملے نے برآمدی راستے بند کر دیے ہیں، جس سے افریقی براعظم میں قحط کا خدشہ ہے۔
ترک وزیر سے بات چیت کے بعد یوکرین اور روس نے خوراک کی ترسیل میں بہتر طریقے سے تعاون کے لیے اپنی وزارت دفاع سے ایک جنرل کی تقرری پر اتفاق کیا۔ تینوں ممالک کے جنرل اس عرصے میں موثر رابطے کے لیے ہاٹ لائن کا استعمال کریں گے۔
وزیر نے بتایا کہ تکنیکی کام جاری ہے تاکہ برآمد کو دوبارہ ممکن بنایا جا سکے۔ تاہم یوکرین کے لیے ضروری ہے کہ وہ روس کے لیے اپنی بندرگاہیں بارودی مواد سے پاک کر یں تا کہ بحیرہ اسود کے ذریعے گندم لے جانے والے جہازوں کو لے جایا جائے اور ترکیہ ان جہازوں کی ضروری سیکورٹی فراہم کرے۔
حلوصی آکار کا کہنا تھا کہ ہم اس کام کو جلد از جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم روس اور یوکرین دونوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ دونوں فریقوں کو تحفظات ہیں، اور ہم ان پر دور کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، اور ہم پُر امید ہیں۔
