
ترکیہ میں منکی پاکس وائرس کا پہلا مشتبہ کیس سامنے آ گیا
ترک وزارت صحت کے مطابق 37 سالہ مریض میں وائرس کی اعلامات ظاہر ہونے کے بعد قرنطینہ کر دیا گیا
انہوں نے مزید کہا کہ مریض کے پچھلے رابطوں کی بھی جانچ کی گئی لیکن کوئی کیس سامنے نہیں آ یا
مریض میں قوت مدافعت میں کمی کی وجہ سے وائرس حملہ کرنے میں کامیاب ہو سکا۔
عالمی ادارہ صحت اس حوالے سے غور کر رہی ہے کہ آیا اس وائرس کو بھی کورونا وبا کی طرح عالمی وبا کا درجہ دینے کی ضرورت ہے یا نہیں ۔
منکی پاکس وائرس انسانوں میں کسی متاثرہ شخص یا جانور کے قریبی جسمانی رابطے سے یا وائرس سے آلودہ مواد سے منتقل ہوتا ہے۔ اس کا آغاز بخار، سوجن ، اور جلد پر خارش ظاہر ہونے سے پہلے پٹھوں میں درد سے ہو سکتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا ہے کہ منکی پاکس ممکنہ طور پر سرکاری اعداد و شمار سے کہیں زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے اس لیے ہمیں تیار رہنا چاہیے۔