وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ترکیہ نے غزہ پر اسرائیل کے جاری حملوں کے درمیان مشاورت کے لیے تل ابیب سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔
غزہ میں عام شہریوں کے خلاف اسرائیل کے مسلسل حملوں اور اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی اور انسانی امداد کے مسلسل اور بلا روک ٹوک بہاؤ کے مطالبات سے انکار کے پیش نظر، تل ابیب میں اپنے سفیر کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر اپنے فضائی اور زمینی حملوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے، جو 7 اکتوبر کو فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے کیے گئے اچانک حملے کے بعد سے مسلسل فضائی حملوں کی زد میں ہے۔
اس کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 3,900 بچوں سمیت کم از کم 9,488 فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جب کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1,500 سے تجاوز کر چکی ہے۔
بڑی تعداد میں ہلاکتوں اور بے گھر ہونے کے علاوہ اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے غزہ کے لوگوں کے لیے بنیادی اشیا کم پڑ رہی ہیں۔
															