
ایردوان نے صدارتی تمغہ اور ممتاز انسانی خدمات کے آرڈر کی تقریب میں کہا کہ آج ہم ملکی اور غیر ملکی تلاش اور بچاؤ کی ٹیموں کو تمغے پیش کریں گے جنہوں نے 6 فروری کو زلزلوں کے دوران قربانیاں دیں۔
انہوں نے کہا کہ 55 ہزار افراد، جو زلزلے کے بعد "جدوجہد کی علامت” بن گئے، انہیں تمغہ اور آرڈر پیش کیا جائے گا۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جڑواں زلزلے نہ صرف ترکیہ بلکہ انسانیت کی تاریخ میں "سب سے زیادہ تباہ کن” قدرتی آفات میں سے ایک ہیں، ایردوان کا کہنا تھا کہ ہماری دعا ہے کہ نہ تو ہمارے ملک کو اور نہ ہی دنیا کے کسی دوسرے ملک کو اس جیسی آفات کا سامنا کرنا پڑے۔ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی اور اس سے گزرے جس کا ہم نے تجربہ کیا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ زلزلے کے بعد 90 ممالک سے 11 ہزار 3 سو 20 اہلکار ترکیہ آئے اور 60 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے خطے میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار خیمے بھیجے۔
صدر نے زور دیا کہ ہم اپنی کوششیں جاری رکھیں گے جب تک کہ زخم مکمل طور پر مندمل نہیں ہو جاتے اور زلزلے کے نشانات مکمل طور پر مٹ نہیں جاتے۔
صدر ایردوان نے پاکستان ریسکیو ٹیم 1122، الخدمت فاونڈیشن کے رضاکاروں اور پاک آرمی کے جوانوں کو بھی میڈلز پیش کیے۔